• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موضع سرہ غوڑگئی میں سیٹلمنٹ جلد از جلد شروع کی جائے، پروفیسر حنیف

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)زمیندار ایکشن کمیٹی سرہ غوڑگئی کوئٹہ کے رہنماء پروفیسر محمد حنیف نےصوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ موضع سرہ غوڑگئی میں سیٹلمنٹ جلد از جلد شروع ، لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی کی اور کلی راغہ سرہ غوڑ گئی میں پولیس چوکی قائم کی جائے۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو دیگر زمینداروں کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ سرہ غوڑگئی میں سیٹلمنٹ نہ ہونے کی وجہ سے ہماری جائیدادیں لینڈ مافیا اور ان کا ساتھ دینے والوں کی صوابدید پر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 1941-45 کے بعد بلوچستان میں سیٹلمنٹ کے حوالے سے ذمہ داری پوری نہیں کی گئی ،2018ء سے ہم سیٹلمنٹ کی کوششیں کررہے ہیں لیکن تاحال کامیابی نہیں ملی ۔انہوں نے کہا کہ ہماری تمام سول سوسائٹی ، پراپرٹی ڈیلروں ، سرکاری اداروں سے درخواست ہے کہ وہ علاقے میں اراضی کی خرید و فروخت کے سلسلے میں ایجنٹس سے دور رہیں اور اسٹامپ پیپر کے زریعے سرہ غوڑ گئی کے علاقوں گور بیرون ، زلائن ، تلری کاریز ، کلی راغہ سرہ غوڑ گئی میں خرید و فروخت سے دور رہیں کیونکہ محال تلری کاریز اور ویالہ شاملات کی 366 ایکڑ اراضی کے غیر قانونی اندراجات ، انتقالات منسوخ ہوچکے ہیں اور کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تمام ریکارڈ درست کرے اور 667 ایکڑ اراضی جو 1989ء میں منسوخ شدہ الاٹ منٹ کی بنیاد پر دعویدار ہے اس پر بھی کیو ڈی اے کا کوئی حق نہیں ، یہ تمام زمین صدیوں سے ہمارے آباؤ اجداد کی ہیں اور ہم ان پر قبضہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر سرہ غوڑ گئی میں سیٹلمنٹ مکمل اور لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی کرکے قانونی تقاضے پورے کرے انہوں نے کہا کہ ہنہ تھانہ علاقے سے بہت دور ہے لہذا کلی راغہ سرہ غوڑگئی میں پولیس چوکی قائم کی جائے تاکہ لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی فوری طور پر یقینی بنائی جاسکے ۔ انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی ، صوبائی وزیر ریونیو میر عاصم کرد گیلو ، چیف سیکرٹری شکیل قادر خان سے مطالبہ کیا کہ وہ صورتحال کا نوٹس لیں اور ہمیں لینڈ مافیا سے چھٹکارا دلائیں۔
کوئٹہ سے مزید