گلاسگو (طاہر انعام شیخ) سابق وزیراعظم رشی سونک نے کنزرویٹوپارٹی کے لیڈر کے عہدے سے باضابطہ طور پر استعفیٰ دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ نئے لیڈر کے انتخاب تک کام جاری رکھیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم رشی سونک نے کنزرویٹو پارٹی کے رہنما کے عہدے سے باضابطہ طور پر استعفیٰ دے دیا ہے اور اب پارٹی میں نئے لیڈر کے انتخاب کے عمل کا باقاعدہ طور پر آغاز ہوگیا ہے،یہ عمل 2نومبرتک مکمل ہوجائے گاجب تک رشی سوناک پارٹی کے قائم مقام رہنما رہیں گے۔ ا گرچہ ابھی تک کسی ممبر نے بھی باضابطہ طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ وہ پارٹی لیڈر کے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں لیکن ممکنہ امیدواروں میں سابق وزیر میل سٹرائیڈ، سابق امیگریشن منسٹر رابرٹ جینرک، سابق ہوم سیکرٹری سویلا بریورمین اور پریٹی پٹیل، شیڈو ہوم سیکرٹری جیمز کلیورے، شیڈو سیکورٹی منسٹر ٹام ٹو گینڈ ہاٹ اور شیڈو کمیونٹی سیکرٹری کمی بیڈ نوک شامل ہیں۔ پارٹی لیڈر کے الیکشن میں صرف وہی ممبران ووٹ دینے کے اہل ہوں گے جو بیلٹ بند ہونے سے پہلے90دن تک یا اس سے زیادہ عرصہ پارٹی کے رکن رہے ہوں۔ رشی سوناک کا کہنا ہے کہ وہ نئے پارٹی لیڈر کے چنائو تک پارٹی لیڈر کے طور پر کام کرتے رہیں گے، جو ہمارے قومی اور پارٹی کے مفاد میں ہے کہ اپوزیشن کی سب سے بڑی پارٹی کے نئے رہنما کی ہموار اور منظم طریقے سے تبدیلی ہوسکے، باب بلیک بن جو بیک بنیجرز کی1922ء کمیٹی کے چیئرمین ہیں۔ وہ نئے لیڈر کے انتخاب کی نگرانی کریں گے۔ رشی سوناک کو4جولائی کے الیکشن میں عبرتناک شکست کے بعد اپنے عہدوں سےمستعفی ہوناپڑاتھا۔