لندن (مرتضیٰ علی شاہ ) کم وبیش 22 برطانوی ارکان پارلیمان نے اڈیالہ جیل میں قید عمران خان کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم اس معاملے کو بین الاقوامی بنانے کیلئے دوسرے دوست ممالک کے ارکان پارلیمنٹ کو بھی اس میں شامل کریں گے اقوام متحدہ کی رپورٹ ہم سب کیلئے باعث تشویش ہے ، اس سے لاتعلق نہیں رہ سکتے ،پاکستان کی ترقی کیلئے کوششیں کرتے رہیں گے ،انھوں نے عمران خان کی رہائی کامطالبہ لارڈز کی کمیٹی روم میں پاکستان میں جمہوری اصولوں کی پامالی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی غیر قانونی قید سے متعلق ایک ہیئرنگ کے دوران کیاگیا ۔ اس ہیئرنگ کااہتمام لیبر پارٹی کی رکن پارلمان ناز شاہ اور کنزرویٹو لارڈ حنان نے مشترکہ طورپر کیاتھا ۔عمران خان کی جانب سے بین الاقوامی امور کے مشیر زلفی بخاری اور پی ٹی آئی کی امیدوار مہر بانو قریشی مہمان مقرر تھیں۔ کم وبیش 22 ارکان پارلیمنٹ نے اس ہیئرنگ میں شرکت کی جن میں کنزرویٹو پارٹی کے سابق کیبنٹ منسٹر سر Iain ڈنکن اسمتھ ،سابق وزیر داخلہ پریٹی پٹیل ،سیکورٹی کی سابق وزیر بیرونس Neville-Jones،دفتر خارجہ کے سابق وزیر مملکت لارڈ احمد اور کنزرویٹو پارٹی کے سابق چیئروومین اور دفتر خارجہ کی وزیر بیرونس وارثی ،نومنتخب آزاد رکن پارلیمنٹ شوکت آدم ، بیرسٹر ایوب خان اور لیبر پارٹی کی نوشابہ خاں بھی حاضرین میں شامل تھیں۔پی ٹی آئی یوکے کے رہنما جہانزیب خان اور پارٹی کے 4 دیگر عہدیدار بھی حاضرین میں شامل تھے ۔ہیئرنگ میں فیصلہ کیاگیا کہ ارکان پارلیمنٹ وزیر اعظم سرکیر اسٹارمر اور وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی سے مطالبہ کریں گے کہ وہ عمران خان کی قید سے فوری رہائی اور پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ پر توجہ دیں اور عمران خان کی جیل سے فوری رہائی اور پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کامطالبہ کریں ۔