• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملتان کے نوجوان نے کچرے سے پلاسٹک جمع کرکے اینٹیں بنانا شروع کردیں


ملتان کے نوجوان نے کچرے سے پلاسٹک جمع کرکے اینٹیں بنانا شروع کردیں۔

یونائیٹڈ نیشن ڈیولمپنٹ پروگرام (یو این ڈی پی) کے مطابق، پاکستان میں سالانہ بنیادوں پر پلاسٹک کا 33 لاکھ ٹن کچرا کوڑے کے ڈھیروں یا ندی نالوں میں پھینکا جاتا ہے۔

ملتان سے تعلق رکھنے والے نوجوان کا کہنا ہے پاکستان میں پلاسٹک کے کچرے کا بہت زیادہ ضیاع ہوتا ہے۔

نوجوان کا مزید کہنا ہے کہ کچرے کو استعمال کرنے کے بجائے گڑھوں، کوڑے کے ڈھیروں یا ندی نالوں میں پھینک دیا جاتا ہے اب ہم اسی پلاسٹک کے کچرے کو استعمال کر کے اینٹیں بنا رہے ہیں۔

نوجوان نے بتایا کہ یہ اینٹیں کم قیمت، ماحول دوست، پائیدار اور وزن میں ہلکی ہوں گی۔

خاص رپورٹ سے مزید