پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان مختلف مقدمات میں اڈیالہ جیل میں قید ہونے کے باوجود بھی برطانیہ کی مشہورِ زمانہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے عہدے کے لیے ہونے والے الیکشن میں حصّہ لیں گے۔
برطانوی جریدے ’دی ٹیلی گراف‘ کی رپورٹ کے مطابق، آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کی نشست ہانگ کانگ کے سابق گورنر اور ٹوری پارٹی کے 80 سالہ چیئرمین لارڈ پیٹن کے استعفے کے بعد خالی ہوئی ہے جو 21 سال تک اس عہدے پر فائز رہے۔
اس حوالے سے بانیٔ پی ٹی آئی کے مشیر زلفی بخاری نے’جیو نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے الیکشن لڑیں گے کیونکہ لوگوں کا مطالبہ ہے کہ وہ یہ الیکشن لڑیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ عمران خان سے اجازت ملنے کے بعد ہم اس خبر کا باضابطہ اعلان کریں گے اور دستخطی مہم شروع کریں گے۔
زلفی بخاری نے مزید کہا کہ اس وقت اس عہدے کے لیے بانیٔ پی ٹی آئی سب سے موزوں شخص ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وہ الیکشن جیت جائیں گے۔
برطانوی جریدے ’دی ٹیلی گراف‘ کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ پہلا موقع ہوگا جب آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا الیکشن روایتی طریقہ کار کے برعکس آن لائن ہوگا۔
چانسلر کے الیکشن کے روایتی طریقہ کار کے مطابق یہ عہدہ عام طور پر اس یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کرنے والے طلباء کو دیا جاتا ہے اور الیکشن کی تقریب میں تمام امیدواروں کو مکمل پروٹوکول کے ساتھ ذاتی طور پر شرکت کرنی ہوتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، بانیٔ پی ٹی آئی کا اس الیکشن میں سابق برطانوی وزرائے اعظم سر ٹونی بلیئر اور بورس جانسن سے سامنا ہےاس لیے یہ مقابلہ سخت ہو گیا۔
یاد رہے کہ عمران خان نے 1972ء میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے کیبل کالج سے اکنامکس اور پولیٹکس کی ڈگری حاصل کی تھی اور یونیورسٹی کی کرکٹ ٹیم کے کپتان بھی رہ چُکے ہیں۔
بانیٔ پی ٹی آئی آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے عہدے کے لیے ہونے والے الیکشن میں حصّہ لینے کا فیصلہ کرنے سے پہلے 2005ء سے 2014ء تک برطانیہ کی بریڈ فورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چُکے ہیں۔