لندن( جنگ نیوز ) تحریک کشمیر برطانیہ کے زیراہتمام برطانوی پارلیمنٹ میں لیبر پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد کشمیر کانفرنس منعقد کی گئی جس میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ کی بڑی تعداد کے علاوہ انسانی حقوق کی تنظیموں ، طلبہ تنظیموں کے نمائندوں اور کشمیری رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔کانفرنس کی صدارت راجہ فہیم کیانی صدر تحریک کشمیر برطانیہ نے کی ۔ مقررین نے بھارت کے پانچ اگست 2019کے اقدامات کو عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دیا اور برطانوی لیبر حکومت سے مطالبہ کیا کہ 30 ستمبر 1995کی لیبر پارٹی کی سالانہ کانفرنس میں پاس ہونے والی قرارداد کی روشنی میں لیبر حکومت مسئلہ کشمیر کو حل کروانے میں کردار ادا کرے۔ برطانوی لیبر حکومت تنازع کشمیر کو حل کروانے میں جموں و کشمیر ، پاکستان اور بھارت کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کے لیے عالمی کانفرنس بلائے تاکہ اس کانفرنس میں رو ڈ میپ تیار ہو سکے کہ کس طرح اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کے عمل میں پیش رفت کرنی ہے۔ برطانوی ممبرز آف پارلیمنٹ Andrew Pakes MP, Debbie Abrahams MP, Emma Reynolds MP , Yuan Yang MP , Sarah Smith MP, Rachel Hopkins MP , Paulette Hamilton MP , Iqbal Mohammed MP , Clive Betts MP , Afzal Khan MP نے کہا جنوبی ایشیا میں امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل انتہائی ضروری ہے ورنہ اس خطہ میں ایٹمی جنگ کے بادل منڈلاتے رہیں گے ۔ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر کی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہیں۔ کشمیری رہنما مزمل ایوب ٹھاکر نے کہا بھارت کی ایک ملین افواج نے جبری تمام ہتھکنڈوں کو استعمال کیا تاکہ کشمیری آزادی کے مطالبے سے دستبردار ہوجائیں لیکن لاکھوں جانوں کانذرانہ پیش کرکے ایک ہی صدا مقبوضہ وادی سے آتی ہے آزادی آزادی ۔ دیگر کشمیری و طالب علم رہنمامحمد غالب صدر تحریک کشمیر یورپ ، خواجہ محمد سلیمان ، ریحانہ علی، صدف عباس چیمہ ، نائلہ عظمت ، چوہدری اکرام الحق ، چوہدری شریف ، چوہدری رمضان، شیخ قاضی اور دیگر نے کہا بھارت کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کررہا ہے جو جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے اس کو جلدازجلد رکوایا جائے ۔ آخر میں راجہ فہیم کیانی صدر تحریک کشمیر برطانیہ نے قرارداد پیش کی جس میں سیاسی کشمیری قیدیوں کی رہاہی کا مطالبہ ، میڈیا پر قدغنوں ، پانچ اگست کے غیر قانونی اقدامات ، کالے قوانین کا خاتمہ ، آبادی تناسب کی تبدیلی ، مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے برطانوی حکومت کا کردار اور دیگر پہلوئوں کا جامع ذکر موجود تھا ۔