کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان اور دیگر کم درمیانی آمدنی والے ممالک کے درمیان ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح میں واضح فرق ایک قومی بحران ہے۔ 2020کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستانی ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی موت کے امکانات دیگر کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کے مقابلے میں تقریباً تین گنا زیادہ ہیں۔ یہ بات جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نےجناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے گائناکالوجی وارڈ 9-بی کے زیر اہتمام کم وسائل والے ممالک میں میٹرنل فیٹو میڈیسن کے موضوع پر منعقدہ ایک روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب میں کہی،کانفرنس کا اہتمام ڈاکٹر نگہت شاہ نے کیا تھا۔ اس تقریب کا مقصد کم وسائل والے ممالک میں میٹرنل فیٹو میڈیسن کی خدمات کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا تاکہ ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی صحت کے نتائج کو بہتر بنایا جا سکے۔ جے ایس ایم یو میں ہونے والی کانفرنس میں ماں اور بچے کی صحت کے ماہرین نے شرکت کی۔ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح کو نمایاں طور پر کم کرنے کے لیے ہمیں خاندانی منصوبہ بندی کو ترجیح دینی چاہیے، وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے مزید کہاکہ خاندانی منصوبہ بندی کے فروغ اور مردوں کی نس بندی کی خدمات کی وسیع پیمانے پر دستیابی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔