• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرمی چیف نے دہشتگردی، مسائل پر صراحت سے بات کی، دفاعی تجزیہ کار

کراچی ( ٹی وی رپورٹ) علماء مشائخ کنونشن سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے خطاب پر جیو سے دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر)راشد ولی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف نے دہشتگردی سمیت اس سے جڑے تمام مسائل پر صراحت سے بات کی ہے، خطرات کی صحیح تشریح ، دشمن کی صحیح نشاندہی تک یہ جنگ نہیں جیتی جاسکتی، علماء کا کردار اہم، اس پر توجہ دلائی گئی، نظریہ کا مقابلہ نظریہ ہی کرسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت خطرات ہمہ جہت ہیں اور ہمارا ردِ عمل اسی طرح ہونا چاہیے ۔ضروری ہے سافٹ اسٹیٹ کے بجائے استقامت اسٹیٹ بنیں اور اس سے متعلق پوری قوم اپنا کردارادا کرے بالخصوص مذہبی علماء موثر ہونگے چونکہ دہشت گردی مذہب کے نام سے کی جارہی ہے۔ سیاسی اداروں کا کام ہے پوری قوت سے قوم کو متحد کریں اور اپنی پالیسز میں تسلسل لاکر تمام تر وسائل کو بروئے کار لائیں تاکہ ہم اُن خطرات سے نبردآزما ہوسکیں جو اس وقت موجود ہیں ،پختونخوا میں ٹی ٹی پی کی صورت میں یا بلوچستان میں علیحدگی پسند موجود ہیں اور یقینا ان کو بیرونی ایجنسیز کی معاونت حاصل ہے۔ سوشل میڈیا سے جو جھوٹی خبریں پھیلائی جارہی ہیں جس سے قوم میں شکوک و شبہات پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہیں ۔ یہ سب ملک کے وجود سے کھیلنے کے مترادف ہے ۔ان سب مسائل پر آج آرمی چیف نے بڑی صراحت سے بات کی ہے اور یکسوئی کی ضرورت ہے اور میں سمجھتا ہوں پختونخوا اس میں بہت اہم اور مثبت کردار ادا کریگا۔ اس وقت چھوٹی سی دراڑ بھی نظر نہیں آنی چاہیے کیوں کہ کرائم کا جو غیر قانونی اسپیکٹرم ہے جو دہشتگردی کی معاونت کر رہا ہے اور اس کو ایک بیانیہ کے ذریعے سپورٹ کیا جارہا ہے۔

اہم خبریں سے مزید