کراچی(عبدالماجدبھٹی)ارشد ندیم نے اولمپکس میں پاکستان کو چالیس سال بعد طلائی تمغہ دلواکر پوری قوم کا سر فخر سے بلند کردیا ۔ چند ماہ قبل ارشد کے پاس جیولین بھی نہیں تھی لیکن حکومت نے انہیں جیولین فراہم کی۔
تھرور ارشد ندیم کو نئی جیولین مل گئیں، اولمپکس سے قبل ان کے پاس اب 6مہنگی اور جدید جیولین تھیں۔
اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ نئی جیولین کیلئے تعاون کرنے پر سب کا شکریہ ادا کیا اور کہا اگر وہ اپنا بہترین کرتے ہیں تو اولمپکس میں ضرور گولڈ میڈل جیتیں گے۔
ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف، پی ایس بی، پنجاب اسپورٹس اور فیڈریشن کا مشکور ہوں، جنہوں نے ہر موقع پر تعاون کیا ہے اور مجھے سپورٹ کیا ہے، فیڈریشن نے کیمپ کا اہتمام کیا ہے جہاں مجھے سلمان اقبال بٹ بڑی محنت کرا رہے ہیں۔جیولین تھرو کے ایونٹ میں ارشد ندیم کے سب سے بڑے حریف بھارت کے نیرج چوپڑا تھے ۔
ارشد ندیم اور نیرج اچھے دوست ہیں۔ارشد ندیم نے اپنے بھارتی حریف کیلئے چند دن پہلے نیک خواہشات کا اظہارکیا تھا لیکن ارشد ندیم کی کارکردگی نے دنیا بھر کو حیران کردیا۔
ارشد ندیم کا فائنل سے قبل کہنا تھا کہ امید ہے فائنل میں بھارت کے نیرج چوپڑا اور میں اپنے اپنے ملک کا نام روشن کریں گے۔ نیرج چوپڑا ایک اچھا دوست ہے، ہم فائنل راونڈ پر فوکس کریں گے، سپورٹ کرنے پر شائقین کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔