• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لگتا ہے جنرل قمر جاوید باجوہ بھی نہیں بچیں گے، تجزیہ کار

کراچی ( جنگ نیوز)معروف تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے جنرل قمر جاوید باجوہ بھی بچیں گے نہیں، عمران خا ن نے جنرل فیض اور باجوہ کو استعمال نہیں کیا بلکہ ان دونوں نے عمران خان کو استعمال کیا ہے۔ 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو کے پروگرام ’’ آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پروگرام میں عاصمہ شیراز ی نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی آئی کی کورکمیٹی نے 22 اگست کو ہر صورت میں جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پروگرام میں میزبان شاہزیب خزانزادہ نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ گرفتاریوں کا دائرہ مزید پھیل سکتا ہے۔ سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کوفوجی تحویل میں لینے کے بعد ان سے تعلق کے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی افسران کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کی گرفتاریوں کے بعد حکومت مزید گرفتاریوں کا عندیہ دے رہی ہے۔ 

اڈیالہ جیل کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم جن کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ 14 اگست سے وہ لاپتہ ہیں ۔ 

دی نیوز کے ایڈیٹر انویسٹی گیشن انصار عباسی کی خبر کے مطابق با خبر ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف کوئی کارروائی زیر غور نہیں ہے۔تاہم دی نیوز نے جب اس معاملے پر آئی ایس پی آر سے رابطہ کیا تو کوئی جواب نہیں ملا۔ 

شاہ زیب خانزادہ نے مزید کہا کہ نائب وزیراعظم ، وزیر خارجہ اسحق ڈار نے جنرل فیض حمید کو تحویل میں لینے اور ان کے کورٹ مارشل پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ ایک معجزہ ہےمیں بھی جنرل فیض کے متاثرین میں شامل ہوں ، جنرل فیض حمید نے اکتوبر میں مجھ سے معافی مانگی تھی۔

شاہ زیب خانزادہ نے مزید کہا کہ آج چیئرمین پی ٹی آئی نے بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ جنرل فیض حمید کی گرفتاری سے پی ٹی آئی کا تعلق نہیں ہے یہ فوج کا اندرونی معاملہ ہے اس پر سیاست نہیں ہونی چاہئے ۔ جنرل فیض حمید نے پی ٹی آئی کے لوگوں کو کبھی ہدایات نہیں دیں اور نہ کبھی رابطہ کیا۔

اہم خبریں سے مزید