صحت کے مختلف فوائد حاصل کرنے کے لیے ہر کھانے کے بعد تھوڑی سی چہل قدمی کرنا ایک رجحان بن گیا ہے۔ لیکن، صرف ایک رجحان سے ہٹ کر، کھانے کے بعد تھوڑی سی چہل قدمی دراصل آپ کی صحت کو مثبت انداز میں متاثر کر سکتی ہے۔
ممکنہ فوائد
ورزش کا تعلق صحت کے بہت سے فوائد سے ہے۔ اس میں کھانے کے بعد چہل قدمی بھی شامل ہے جس کے کچھ منفرد فائدے ہیں۔
ہاضمہ میں بہتری
کھانے کے بعد چہل قدمی کے ساتھ منسلک ایک اہم ممکنہ فائدہ ہاضمہ میں بہتری ہے۔ جسم کی نقل و حرکت معدے اور آنتوں کے محرک کو فروغ دے کر آپ کے ہاضمے میں مدد کر سکتی ہے، جس کی وجہ سے خوراک زیادہ تیزی سے ہضم ہوسکتی ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ہفتے میں 10گھنٹے کے برابر چہل قدمی نظام انہضام میں کینسر پیدا ہونے کے خدشات کو ختم کرتی ہے، جس میں شامل ہیں: منہ، گلا، غذائی نالی، پیٹ، چھوٹی آنت، کولوریکٹم، لبلبہ، جگر وغیرہ۔
خون میں شکر کی سطح کو منظم کرنے میں معاون
کھانے کے بعد چہل قدمی کا ایک اور قابل ذکر فائدہ بلڈ شوگر کا بہتر انتظام ہے۔ یہ خاص طور پر ٹائپ 1 اورٹائپ 2 ذیابیطس متاثرہ لوگوں کے لیے اہم ہے، جو بلڈ شوگر کی پروسیسنگ کو متاثر کرتی ہیں۔ تاہم کھانے کے بعد ورزش کرنے سے بلڈ شوگر میں بہت زیادہ اضافہ ہونے سے بچا جا سکتا ہے۔
ٹائپ 2 ذیابیطس کے شکار افراد میں 2016کے مطالعے سے معلوم ہوا کہ ہر کھانے کے بعد 10 منٹ تک ہلکی سی چہل قدمی بلڈ شوگر کے انتظام کے لیے کسی ایک وقت میں 30 منٹ تک چلنے سے زیادہ موثر ہے۔
اگرچہ کھانے کے بعد کی ورزش خاص طور پر ذیابیطس کے شکار افراد کے لیے مؤثر ہے، لیکن دوسرے لوگ بھی اس کے خون میں شوگر کو کم کرنے والے اثرات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ کھانے کے وقت کے قریب ہلکی ورزش زیادہ تیز ورزش سے زیادہ موثر ہے۔
دل کی بیماری کے خطرے کو کم کر نے میں مؤثر
کئی دہائیوں سے، جسمانی سرگرمی دل کی صحت سے منسلک رہی ہے۔ خاص طور پر، تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ باقاعدگی سے ورزش آپ کے بلڈ پریشر اور ایل ڈی ایل (خراب) کولیسٹرول کو کم کر سکتی ہے، جبکہ فالج یا ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی کم کر سکتی ہے۔
امریکا میں صحت کا ذمہ دار ادارہ ’سی ڈی سی‘کم از کم 5 دن فی ہفتہ 30 منٹ کی اعتدال پسندی والی ورزش کی سفارش کرتا ہے۔ کھانے کے بعد روزانہ 10 منٹ دورانیہ کی تین مرتبہ کی چہل قدمی مکمل کرنے سے، آپ آسانی سے اس گائیڈ لائن کو پورا کر سکتے ہیں۔
وزن میں کمی
یہ بات مشہور ہے کہ مناسب خوراک کے ساتھ وزن کم کرنے میں ورزش ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ وزن میں کمی کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہے کہ آپ روزانہ کی بنیاد پر مطلوبہ سے کم مقدار میں کیلوریز لے رہے ہوں۔ اس کے علاوہ، اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ آپ روزانہ کی بنیاد پر اس سے زیادہ کیلوریز جلاتے ہیں، جتنی آپ لیتے ہیں۔
کھانے کے بعد چہل قدمی آپ کو کیلوری کی کمی کے قریب لے جا سکتی ہے۔ تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ، وزن میں کمی پر کھانے کے بعد چہل قدمی کے مخصوص اثرات کا تعین کرنے کے لیے مزید شواہد کی ضرورت ہے۔
بلڈ پریشر کو منظم کرنے میں معاون
کھانے کے بعد چہل قدمی بلڈ پریشر کو ایک خاص حد تک کنٹرول کرنے میں بھی مدد دے سکتی ہے۔ زائد وزن کے حامل افراد پر کی جانے والی ایک اور تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ باقاعدگی سے چہل قدمی کرنے سے سسٹولک بلڈ پریشر کو کم کیا جا سکتا ہے، بشمول وہ افراد جو دائمی ہائپرٹینشن کا شکار تھے اور وہ علاج مزاحم بن چکے تھے۔
اب تک کے طبی و سائنسی شواہد کی بنیاد پر ماہرین ایک بات یقینی طور پر جانتے ہیں کہ کھانے کے بعد چہل قدمی سے بلڈ پریشر کو کم کرنے کے امکانات اور افادیت بڑھ جاتی ہے۔
منفی ضمنی اثرات
اگرچہ کھانے کے بعد چہل قدمی کے بہت کم منسلک منفی ضمنی اثرات ہوتے ہیں، لیکن ایک ایسی چیز ہے جس کا ذکر کیا جانا ضروری ہے۔ کچھ لوگوں کو کھانے کے بعد چہل قدمی کرتے وقت پیٹ کی خرابی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس میں بدہضمی، اسہال، متلی اور گیس جیسی علامات شامل ہیں۔
ایسا اس لیے ہو سکتا ہے کیوں کہ کھانے کے بعد کی چہل قدمی کے نتیجے میں کھانا آپ کے معدے میں گھومتا رہتا ہے، جس سے عمل انہضام کے لیے ایک کم مثالی ماحول پیدا ہوتا ہے۔ اگر آپ ان علامات میں سے کسی کا تجربہ کرتے ہیں تو، کھانے کے بعد 10-15 منٹ انتظار کریں اوراس کے بعد چہل قدمی کرنے کی کوشش کریں اور چہل قدمی کی شدت کو کم رکھیں۔
آپ کو کتنی دیر تک چہل قدمی کرنی چاہیے؟
چہل قدمی کو تقریباً 10 منٹ تک رکھنے سے آپ ممکنہ فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ روزانہ تین مرتبہ10 منٹ کی چہل قدمی مکمل کرنے سے، آپ روزانہ 30منٹ کی جسمانی سرگرمی کا ہدف آسانی سے حاصل کر سکتے ہیں۔