ہانگ کانگ کی مادہ پانڈا ینگ ینگ جڑواں بچوں کو جنم دینے کے بعد ماں بننے والی دنیا کی معمر ترین مادہ پانڈا بن گئی۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق 19سالہ ینگ ینگ نے جمعرات کو ہانگ کانگ کے اوشین پارک میں بچوں کو جنم دیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 19 سالہ پانڈا کا بچوں کو جنم دینا معمولی بات نہیں ہے کیونکہ اس عمر میں پانڈا کی جسمانی صحت بالکل ایک 57 سال کے انسان جیسی ہوتی ہے۔
اوشین پارک ہانگ کانگ کی انتظامیہ نے بی بی سی کو بتایا کہ پانڈا کے بچے بہت نازک ہیں اور انہیں بہت زیادہ دیکھ بھال کی ضرورت ہے اس لیے 24 گھنٹے بچوں کی نگرانی کی جا رہی ہے، اس لیے ان سے ملنے کے لیے سب کو کچھ مہینوں تک انتظار کرنا پڑے گا۔
انتظامیہ کے مطابق 19 سالہ ینگ ینگ نے ایک نر اور ایک مادہ بچے کو جنم دیا ہے اور ان دونوں میں سے بہن اپنے بھائی کے مقابلے میں زیادہ کمزور نظر آ رہی ہے کیونکہ اس کے جسم کا درجۂ حرارت کم ہے اور جب وہ روتی ہے تو اس کی آواز بہت ہی دھیمی نکلتی ہے، اس کے علاوہ اس کا وزن بھی صرف 122 گرام ہے۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ بڑی عمر کے نر اور مادہ پاڈا ایک دوسرے سے بہت مشکل سے مانوس ہوتے ہیں لیکن ینگ ینگ مارچ میں اوشین پارک میں اپنے ساتھی لی لی کے قریب ہو گئی تھی جس کے بعد اب اس جوڑی کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔
بیجنگ کی جانب سے ہانگ کانگ کو تحفے میں ملنے والی یہ جوڑی 2007ء سے اوشین پارک میں موجود ہے۔
واضح رہے کہ چین اپنے ملک میں پانڈا کی آبادی میں کمی کو روکنے کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے۔