• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد کے پرائم لوکیشن میں 38ایکڑ سے زائد اراضی لاپتہ

اسلام آباد (قاسم عباسی) تازہ ترین آڈٹ رپورٹ میں مشاہدہ کیا گیا ہے کہ اسلام آباد کے پرائم لوکیشن میں 38ایکڑ سے زائد اراضی لاپتہ ہے جس کا گن اینڈ کنٹری کلب کے قبضے میں ہونا ضروری تھا۔ تازہ ترین آڈٹ رپورٹ 2023-2024 کہتی ہے کہ آڈٹ کا موقف ہے کہ 38.727 ایکڑ اراضی کا پتہ نہیں ہے جو گن اینڈ کنٹری کلب کے قبضے میں ہونا ضروری ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کلب کے پاس کوئی دستاویز دستیاب نہیں تھی جس کی وجہ سے کلب کی اراضی پر قبضہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ کلب کی انتظامیہ نے اے جی پی کو بتایا کہ معاملہ سی ڈی اے اور متعلقہ وزارت کے سامنے رکھا گیا ہے۔ اس سلسلے میں دو میٹنگز ہو چکی ہیں۔ زمین کی لیز کے لیے سی ڈی اے سے رجوع کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق انتظامیہ نے آڈٹ کا موقف قبول کر لیا۔ آڈٹ نے معاملے کی مزید جانچ کی سفارش کی ہے۔ قرار داد کے مطابق گن اینڈ کنٹری کلب، اسلام آباد کے زیر قبضہ اصل زمین 72 ایکڑ ہے لیکن کلب نے 33.273 ایکڑ اراضی اپنے پاس رکھی۔ سی ڈی اے اسلام آباد کے مطابق کلب کو 72 ایکڑ اراضی فراہم کی گئی اور اس پر پراپرٹی ٹیکس کا دعویٰ کیا گیا۔ لیکن سپریم کورٹ آف پاکستان کے سامنے، گن اینڈ کنٹری کلب نے تسلیم کیا کہ تقریباً 37 ایکڑ اراضی کلب کے قبضے میں ہے جس کے پاس کوئی ڈیڈ آف ٹرانسفر نہیں ہے اور نہ ہی لیز یا لائسنس کی کوئی ڈیڈ یا دستاویز۔ رپورٹ میں یہ بھی مشاہدہ کیا گیا کہ گن اینڈ کنٹری کلب نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے سامنے تسلیم کیا کہ گن اینڈ کنٹری کلب کو تقریباً 37 ایکڑ زمین الاٹ کی گئی ہے۔ تاہم، مالیاتی مشیر/ ممبر، سی ڈی اے کو لکھے گئے خط کے مطابق بتایا گیا کہ 33.273ایکڑ زمین گن اینڈ کنٹری کلب کو الاٹ کی گئی ہے جو کہ کلب کے قبضے میں موجود اصل اراضی سے 3.727 ایکڑ مزید کم ہو گئی ہے۔
ملک بھر سے سے مزید