ایرانی صدر پزشکیان کا کہنا ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی کا محور امن اور دنیا سے رابطے بڑھانا ہے، ایران کسی سے لڑنا نہیں چاہتا مگر کسی بھی جبر کی مخالفت اور ظالم سے دشمنی ہوگی۔
صدر پزشکیان اور ان کی نئی کابینہ سے پہلی ملاقات کے موقع پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے صدر پزشکیان حکومت پر زور دیا کہ وہ مصنوعی ذہانت کا اعلیٰ ترین معیار حاصل کرے اور اے آئی سائنسز میں اپنے طور پر انفرااسٹرکچر بنائے۔
آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا کہ ایران ماضی میں قالینوں اور تیل کی وجہ سے جانا جاتا تھا مگر آج اس کی پہچان سائنس، علاقائی قوت اور اسٹریٹیجک گہرائی ہے۔
سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ دنیا کے ممالک پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت بہت اہم معاملہ ہے اور یہ ایک موقع ہے جسے ایران کو حاصل کرنا چاہیے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ دنیا کے موقع پرست اور طاقت حاصل کرنے کے خواہش مندوں کی کوشش ہے کہ مصنوعی ذہانت کی ایجنسی بنائی جائے تا کہ دیگر ممالک اس میدان میں ترقی نہ کرسکیں۔
سائبراسپیس سے متعلق آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا کہ یہ بے قابو ہے، اس ضمن میں قانون کی بالادستی ہونی چاہیے ورنہ یہ خطرہ بن جائے گی۔
ایرانی صدر نے مغربی ممالک کی پابندیوں سے متعلق کہا کہ اگر ایران اپنے تمام پڑوسیوں سے دوستانہ تعلقات قائم کرلے تو امریکی پابندیاں بے اثر ہوجائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ یورپیوں نے اپنی سرحدیں ایک دوسرے کیلئے کھولیں، متحد ہوئے اور ایک کرنسی اپنا لی مگر ہم مسلمان اپنے درمیان دیوار بنا رہے ہیں۔
مسلم ممالک کے ایک دوسرے سے تعلقات پر زور دیتے ہوئے صدر پزشکیان نے کہا کہ مسلمان ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور بھائیوں کے درمیان امن قائم کیا جانا چاہیے۔