آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: کیا حضور اکرم ﷺ کی رضاعی بہن حضرت شیماء صحابیہ ہیں؟ اور ان کے نام کے پہلے حرف ش کے اوپر زبر اور آخر میں "ء" آتا ہے؟
جواب: شَیْمَاء: (ش کےزبر کے ساتھ ہے اور آخر میں "ء " ہے ) آپ ﷺ کی رضاعی بہن ہیں، اسلام لے آئی تھیں، صحابیہ ہیں، غزوۂ حنین کے موقع پر "ہوازن" کے قیدیوں میں حضرت شیماء بنت حارث (رضی اللہ عنہا) بھی تھیں، مسلمانوں نے انہیں گرفتار کرتے وقت (جنگی) سختی سے کام لیا، اس وقت وہ بڑی عمر کی تھیں، انہوں نے لشکریوں سے کہا: " جانتے نہیں ہو، میں تمہارے صاحب(نبیﷺ) کی رضاعی بہن ہوں، میرے ساتھ ادب سے بات کرو" ، لیکن سپاہیوں کو یقین نہ آیا، انہیں آں حضرت ﷺ کی خدمت میں لے آئے، آپ ﷺ نے انہیں پہچان لیا اور دیکھ کر فرطِ محبت سے آپﷺ کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے، اپنی چادر مبارک حضرت شیماء کے بیٹھنے کے لیے بچھادی، محبت سے باتیں کیں اور فرمایا! " اے بہن تم میرے یہاں رہنا چاہو تو تمہارا گھر ہے اور اگر واپس جانا چاہو، تب بھی مجھے اصرار نہیں،" سیدہ شیماء نے اپنے قبیلے میں جانے کو ترجیح دی (مگر اسی روز مسلمان ہوگئیں) آں حضرت ﷺ نے انہیں غلام اور اموالِ خمس میں سے کچھ دے کر رخصت فرمایا۔
ابن سعد کا بیان ہے کہ حضور اکرم ﷺ نے بی بی شیماء کو ایک غلام مکحول نامی اور ایک کنیز عطا فرمائی، شیماء نے مکحول کی شادی کنیز سے کردی اور بنی سعد میں اس کی نسل موجود ہے۔