بھارت میں ایمبولینس ڈرائیور اور اس کے ساتھی نے مریض کے ساتھ آئی ہوئی اس کی بیوی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی، مزاحمت پر خاتون کے شوہر کو چلتی گاڑی سے دھکا دے دیا، جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔
بھارتی شہر لکھنؤ کے علاقے غازی پور میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک ایمبولینس ڈرائیور اور اس کے ساتھی نے ایک خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کیا جبکہ اس کا بیمار شوہر گاڑی میں موجود تھا۔
جب شوہر نے اس حرکت کی مزاحمت کی، تو اسے گاڑی سے باہر پھینک دیا گیا، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا اور بعد میں اس کی موت واقع ہوگئی۔
پولیس نے اس واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف قتل اور دیگر سنگین جرائم کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے اور ڈرائیور کے ایک ساتھی کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایمبولینس میں خاتون کے بھائی بھی موجود تھے، جنہیں پچھلے کیبن میں بند کر دیا گیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ واقعہ 29 اگست کو ضلع بستی میں پیش آیا اور ڈرائیور اور اس کے ساتھی پر قتل، خاتون کی عزت پر حملہ کرنے کے ارادے سے طاقت کا استعمال، غیر قانونی قید اور ڈکیتی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق اس جوڑے کا تعلق سدھارتھ نگر ضلع سے تھا اور شوہر لکھنؤ کے ایک اسپتال میں نیورو کیئر کے لیے علاج کروا رہا تھا۔ اسپتال کے اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے واپس جانے کا فیصلہ کیا، اور انہیں اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے ایمبولینس ڈرائیور کا رابطہ نمبر دیا۔
خاتون نے اپنی شکایت میں کہا کہ اسے زبردستی آگے بیٹھنے پر مجبور کیا گیا جبکہ اس کا بھائی پیچھے اس کے شوہر کے ساتھ بیٹھا تھا۔ ڈرائیور اور اس کا ساتھی اس کے ساتھ بدتمیزی کرتے رہے اور اس کی مخالفت کے باوجود ان کی حرکتیں نہیں رکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ "میرے بیمار شوہر اور بھائی نے میری مشکل کو محسوس کیا اور احتجاج کیا، جس پر ڈرائیور نے میرے شوہر کا آکسیجن ماسک اتار دیا اور اسے گاڑی سے باہر پھینک دیا۔"
اس خاتون نے الزام لگایا کہ ملزمان نے اس کے پرس سے 10,000 روپے، زیورات اور اسپتال کی رپورٹس بھی چرا لیں اور فرار ہو گئے۔