سخی ……
میں بہت مجبور ہوں ڈوڈو صاحب۔
ڈوڈو کے ملاقاتی نے گلو گیر لہجے میں کہا۔
میں وہیں بیٹھا سن رہا تھا۔
اس غریب نے بتایا،
میں تین ماہ سے مکان کا کرایہ نہیں دے سکا۔
مالک مکان نے نوٹس دے دیا ہے۔
بجلی کا بل ساٹھ ہزار آیا ہے۔
میں اسے بھرنے کے قابل نہیں۔
بچے اسکول نہیں جا رہے۔
کھانے کو نہیں تو فیس کہاں سے دوں۔
ڈوڈو صاحب، آپ کی بہت تعریف سنی ہے۔
کیا آپ میرے لیے کچھ کریں گے؟
ڈوڈو کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔
اس نے کہا، ہاں۔
میں تمہارے لئے دعا کروں گا۔