کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے صدر قاری رحمت اللہ ایڈووکیٹ نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی جانب سے سرکاری خرچ پر وکلاء کا علاج کرانے ، 5 کروڑ روپے کی اسپیشل گرانٹ اور وکلاء ہاسٹل کیلئے اراضی کے لئے ڈائریکٹیو جاری کرنے پرشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے وکلاء کی مشکلات میں کمی ہوگی ۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر جنرل سیکرٹری بلاول کھوسہ ، لائبریری سیکرٹری کامران احمد بنگلزئی ، نائب صدر کچلاک سید نصیب اللہ آغا ، شمس کاکڑ ایڈووکیٹ ، فنانس سیکرٹری اصغر خان مندوخیل ، دوست محمد کاکڑ ، عبدالحفیظ بازئی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات میں انہیں کچہری کا دورہ کرنے کی دعوت دی ساتھ ہی مختلف مطالبات پیش کئے جس پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے موقع پر ہدایات جاری کئے جن میں صوبے کے تمام ایسے وکلا کا جنہیں خدانخواستہ کینسر اور لیور ٹرانسپلانٹ جیسے امراض درپیش ہوں ان کا علاج صوبائی حکومت کراے گی جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا جبکہ ایسے تمام وکلاء جو کوئٹہ میں پریکٹس کررہے ہیں ان کی انشورنس کے لئے 5 کروڑ روپے اسپیشل گرانٹ جاری کرنے کے لئے وزیراعلیٰ نے ڈائریکٹو جاری کردیئے اس سلسلے میں ایڈووکیٹ جنرل سے معاونت لی گئی ساتھ ہی کوئٹہ کے وکلاء کو کوئٹہ میں ہاسٹل کی تعمیر کیلئے زمین الاٹ کرنے کے سلسلے میں ایم بی آر کو ڈائریکٹو جاری کئے واضح رہے کہ آئی ٹی یونیورسٹی کے ساتھ دو ایکڑ زمین کوئٹہ بار کو الاٹ کی گئی ہے جس میں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کا بھی اہم کردار رہا ہے ۔