لاہور (نمائندہ خصو صی)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں ترکی جیسے فوجی اقدام کا کوئی خطرہ نہیں۔انھوں نے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیر کے مسئلہ پر ایک ہوجائیں اور کم از کم 15دن کیلئے اپنے ذاتی اور مقامی ایشوز کو بھول کر کشمیر یوں کے قتل عام کو رکوانے اور کشمیر کی آزادی کیلئے متحد ہو جائیں ۔جب تک بھارتی فوج کشمیر سے نکل نہیں جاتی بھارت کے ساتھ ہر طرح کے تعلقات اور معاہدات معطل کئے جائیں ۔وزیر اعظم ،آصف زرداری ،عمران خان اور مولانا فضل الرحمن سمیت قومی قیادت کو کشمیر کے مسئلہ پر متفقہ قومی موقف کے ساتھ ایک صف میں کھڑے نظر آنا چاہئے ۔یہ قومی مسئلہ ہے کسی ایک جماعت ،حکومت یا اپوزیشن کا مسئلہ نہیں۔ حکومت فوری طور پر وزیر خارجہ کا تقرر کرے ،محض مذمتی قرار دادوں اور یکجہتی کے بیانات سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ وہ گزشتہ روز منصورہ میں جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب رہے تھے۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، نائب امیر میاں محمد اسلم ،سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم ،قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمارنی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال اور قیصر شریف بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی 15دن تک کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنے تمام پروگرامات کا محور مسئلہ کشمیر کو بنائے گی۔اس سلسلہ میں 24جولائی کو اسلام آباد ،راولپنڈی میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے لاکھوں لوگ احتجاجی مارچ کریں گے،29جولائی کو اسلام آباد میں کشمیر پر آل پارٹیز کانفرنس ہوگی اور 31جولائی کو لاہور سے واہگہ تک آزادی کشمیر مارچ ہوگا۔ ۔سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئین کے تقاضوں کے مطابق فوری طور پر مردم شماری کرائی جائے ۔حکومت تمام منصوبے محض اندازوں اور غلط اعداد و شمار پر بنا رہی ہے۔انہوں نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ ٹی او آرز کو تسلیم کرکے جلد از جلد کمیشن بنائے ،جس کے سامنے ،سراج الحق ،وزیر اعظم نواز شریف ،آصف زرداری اور عمران خان سمیت سب کوحاضر ہوکر اور خود کو احتساب کیلئے پیش کرنا چاہئے ۔ایک سوال کے جواب میں سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں ترکی جیسے فوجی اقدام کا کوئی خطرہ نہیں ،پاکستان کی فوج جمہوریت پسند فوج ہے اور خطے کی صورتحال کسی ایسے اقدام کی اجازت نہیں دیتی ۔انہوں نے طیب اردگان اور ترکی کے عوام کی جمہوریت کیلئے خدمات کو زبر دست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ طیب اردگان اپوزیشن کو ساتھ لیکر ترکی کی تعمیر و ترقی میں پہلے سے زیادہ تندہی سے کام کریں۔