دنیا بھر میں آج خبروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
خبروں کا عالمی دن منانے کا مقصد معتبر اور سچی صحافت کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے، اس دن کو آزادی اظہار رائے سے بھی منسلک کیا جاتا ہے۔
رواں سال اس خبروں کے عالمی دن کی تھیم ’سچائی کا انتخاب کریں‘ ہے جسے جنوبی افریقہ کے ڈیلی ماورک نے پروجیکٹ کونٹینوم کے تحت ڈیزائن کیا ہے۔
سچائی کو نہ صرف ہمارا انتخاب بلکہ ہماری ترجیح ہونا چاہیے اور ہمیں ہمیشہ ان صحافیوں اور خبر رساں اداروں کی حمایت کرنی چاہیے جو ایمانداری اور درستگی کے ساتھ عوام کو حقائق سے آگاہ کرنے کے اپنے مشن میں ثابت قدم ہیں۔
ہرفردِ واحد کا بنیادی حق ہے کہ وہ معلومات حاصل کرے اور آگاہی دوسروں تک بھی پہنچائے، معلومات تک رسائی اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ عوام کو پتہ چل سکے کہ ان کی منتخب کردہ حکومت کی کارکردگی کیسی ہے۔
اسی لیے پاکستان کے آئین کا آرٹیکل 19 اے ہر شہری کو آزادی اظہار رائے کا حق دیتا ہے۔
پاکستان میں 2017ء میں باقاعدہ طور پر معلومات تک رسائی کا بل بھی منظور کیا گیا تھا اور رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت ملک کا ہر شہری عوامی مفاد کے معاملات سے متعلق معلومات حاصل کرسکتا ہے۔
معلومات تک رسائی کے اس قانون پر عمل درآمد کروانے کے لیے سنئیر وکیل مرتضیٰ کھوڑو سندھ ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ملک میں تاحال عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔
اس حوالے سے ماہرینِ قانون کہتے ہیں کہ پاکستان میں معلومات تک رسائی کے قانون کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے آگاہی کی ضرورت ہے۔