لندن (پی اے) برطانیہ نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایرانی ریاست کیلئے کام کرنے والے سائبر حملہ آوروں کی جانب سے ہوشیار رہیں کیونکہ ان کی جانب سے حملوں کا خطرہ ہے۔ امریکی حلیفوں پر مشتمل نیشنل سائبر سیکورٹی سینٹر جوکہ جی سی ایچ کیو کا حصہ ہے، کی شائع کردہ ایڈوائزری میں بتائی گئی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ کیسے سائبر حملہ آور ایرانی انقلابی گارڈ کارپس (اائی آر جی سی) کے تحت کام کرتے ہوئے سوشل انجینئرنگ طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے متاثرین کے ذاتی اور کاروباری آن لائن اکائونٹس تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں۔ این سی ایس سی کے مطابق ان مجرمانہ سرگرمیوں کا مقصد ایرانی اور مشرق وسطیٰ معاملات سے متعلقہ افراد کو نشانہ بنانا ہے، جن میں موجودہ اور سابقہ سینئر حکومتی اہلکار، سینئر تھنک ٹینک حکام، صحافی، ایکٹوسٹ اور لابی کرنے والے افراد شامل ہیں۔ امریکہ نے یہ بھی مشاہدہ کیا ہے کہ مقامی سیاسی مہم میں شامل افراد بھی ان کا نشانہ بن رہے ہیں۔ ایڈوائزی میں کہا گیا ہے کہ یہ ہیکرز زیادہ تر ای میل اور دیگر پیغاماتی پلیٹ فارمز استعمال کرتے ہیں، جس میں وہ اپنے ہدف سے پہلے تعلقات استوار کرتے ہیں، انہیں ایک جعلی ای میل اکائونٹ پر لاگ ان ہو کر اپنی معلومات شیئر کرنے پر رضامند کرتے ہیں، جس کے بعد یہ اٹیکرز اپنے شکار کے اکائونٹ تک رسائی حاصل کر کے اس کی جزیات میں جا گھستے اور پیغامات کو ڈیلیٹ کر کے ای میل فارورڈنگ قواعد دوبارہ سیٹ کردیتے ہیں، یہ طریقہ کار دنیا بھر کے کئی سیکٹرز کیلئے خطرے کا باعث ہے، جن میں برطانیہ بھی شامل ہے۔