• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

البانیہ کے دارالحکومت ترانہ کی حدود میں مسلم مائیکرو اسٹیٹ کیلئے پیشرفت

مانچسٹر (ہارون مرزا) دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ویٹی کن کے سائز کے صرف ایک چوتھائی حصہ پربنایا جائے گا۔البانیہ اپنے دارالحکومت ترانہ کی حدود میں خودمختار صوفی بکتاشی مسلم مائیکرو اسٹیٹ قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ،ملک کے وزیر اعظم ایڈی راما نے اعلان کیا ہے کہ اس کا اپنا پاسپورٹ، سرحدیں، اور مذہبی امور کو چلانے والی انتظامیہ ہوگی ،یہ اپنا خود کار نظام چلائے گا،یہ چھوٹا انکلیو بکتاشی مسلمانوں کیلئے سیاسی گھر کے طور پر کام کرے گا۔ سنی مسلمانوں، آرتھوڈوکس عیسائیوں اور کیتھولک کے بعد البانیہ کی چوتھی بڑی مذہبی برادری پر مشتمل ہوگا‘اس حکم کی بنیاد 13ویں صدی میں سلطنت عثمانیہ میں رکھی گئی تھی اور اسے اسلام کی ایک روادار، صوفیانہ شاخ سمجھا جاتا ہے جو دوسرے مذاہب اور فلسفوں کے لیے کھلا ہے جدید ترکی کے بانی مصطفی کمال اتاترک کی طرف سے 20ویں صدی کے اوائل میں ترکی میں پابندی عائد کیے جانے کے بعد اس کے کچھ اہم ترین رہنما البانیہ منتقل ہو گئے، راما نے حال ہی میں نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کہا کہ ہمارا حوصلہ ترانہ میں بکتاشی ورلڈ سینٹر کو ایک خودمختار ریاست، اعتدال، رواداری اور پرامن بقائے باہمی کے ایک نئے مرکز میں تبدیل کرنے کی حمایت کرنا ہے ۔البانیہ کی 2023 کی مردم شماری کے مطابق بکتاشی ملک کی مسلم آبادی کا اندازاً 10 فیصد ہیں،ترانہ میں بکتاشی آرڈر نے ایک بیان میں اس فیصلے کی تعریف کی جس میں لکھا گیابختاشی آرڈر کی خودمختاری تیزی سے منقسم دنیا میں شمولیت،مذہبی ہم آہنگی اور مکالمے کی اقدار کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے ۔
یورپ سے سے مزید