• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فضل الرحمٰن کا کندھا آئین یا عدلیہ پر حملے کیلئے استعمال نہیں ہوگا، وقاص اکرم

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’نیا پاکستان شہزاد اقبال کےساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن اپنے موقف پر مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہوں نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ ان کا کندھا آئین یا عدلیہ پر حملے کے لیے استعمال نہیں ہوگا،ترجمان بلاول بھٹو، مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جب بھی کوئی آئین سازی کی جاتی ہے اس کا فائدہ کسی نہ کسی شخص کو ہوتا ہے لیکن یہ سوچنا اس شخص کے لیے کی جارہی ہے یہ مناسب نہیں ہے،سنیئر اینکر منیزے جہانگیر نے کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ ہمیں حل کرنا ہوگا، جی ایس ٹی پلس کی جو کنڈیشن ہیں وہ پھر سے سیٹ ہوں گی چونکہ یورپی یونین میں نئی پارلیمنٹ آرہی ہے۔ اس میں کچھ تشویشناک باتیں کہیں ہیں اور مجھے ایسا لگتاہے کہ لاپتہ افراد کا معاملہ ہمیں حل کرنا ہوگا۔ سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ اگر مولانا چلے بھی جاتے ہیں تو ان کے پاس لوگ پورے نہیں ہوں گے۔ اور ہمارے لوگ سیف ہیں اور نمبر پورے ہیں اور ہمارا کوئی بندہ نہ جائے تو یہ کسی قیمت پر پاس نہیں کرسکتے۔ میں نہیں سمجھتا یہ ان کے لیے اتنا آسان ہے۔ جس کو پاس کروانے کے لیے پارلیمنٹرین کو اغوا کیا جائے پارلیمنٹ کے اندر سے اور چھ لوگوں کو اٹھا کر غائب کردیا جائے اور پھر انہیں لالچ دھونس دھمکی سے وفاداری چینج کروائی جائیں۔ ایک آ ئینی ترمیم آپ کرنا چاہتے ہیں اس کے لیے اتنی بے حیائی اور بے شرمی کی جارہی ہے۔یہ عدلیہ کے اوپر عوام کے بنیادی حقوق پر آرٹیکل 63A کے تحت یہ ظلم ہے اور حملہ ہے تحریک انصاف کا ایک ایک ایم این اے ڈٹ کر کھڑا رہے گا کل کیا ہوگا نہیں جانتا لیکن آج کی تاریخ تک ہمارے نمبرز پورے ہیں ہمارے ایم این ایز بھی پورے ہیں اور یہ کچھ نہیں کرسکتے۔مولانا فضل الرحمٰن اپنے موقف پر مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہوں نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ ان کا کندھا آئین یا عدلیہ پر حملے کے لیے استعمال نہیں ہوگااور ان کا کہنا ہے کہ کچھ بھی ہوجائے وہ اس قسم کی ہر کوشش کے خلاف کھڑے ہوں گے۔ شیخ وقاص نے مزید کہا کہ آئین کی تشریح سپریم کورٹ نے ہی کرنی ہے ۔ پی ٹی آئی کے تمام ممبران آج کی تاریخ تک ہمارے ساتھ کھڑے ہیں کل کیا ہوگا غیب کا علم نہیں رکھتا۔جن پانچ چھ لوگوں کو زبردستی اٹھایا گیا تھا کئی کے خاندان والوں کو بھی اٹھایا گیا تھا ۔ ہم نے اسپیکر پر اس پر بات بھی کی تھی۔وہ سب لوگ اپنے گھروں میں واپس آچکے ہیں اور ان کی پہنچ سے باہر ہیں ۔ترجمان بلاول بھٹو مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میں شیخ وقاص کی بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ مولانا فضل الرحمٰن کی جو آئینی دوستی ہے وہ اس پر کھڑے رہیں گے اور وہ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ ملک کے انصاف کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات لانے کی ضرورت ہے۔ آئینی عدالت کے نظریے سے وہ اتفاق کرتے ہیں ان سے صرف خدوخال سے متعلق گفتگو چل رہی ہے۔ 63A کے فیصلے سے سیاسی اور قانونی اعتبار سے پیپلز پارٹی سمیت کئی پارٹیاں بشمول جے یو آئی ایف اتفاق نہیں کرتے کہ کس طریقے سے آئین کے اندر الفاظ ایڈ کئے گئے ۔
اہم خبریں سے مزید