• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیز فائر کا موقع آتا ہے نیتن یاہو جنگ آگے بڑھا دیتے ہیں، حنا کھر

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام’’ آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نےکہا ہے کہ جب بھی امن یا سیز فائر کا کوئی چانس آتا ہے تو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو جنگ کو آگے بڑھا دیتے ہیں کیونکہ نہ ہی یہ امن چاہتے ہیں اورنہ ہی امن کے خواہاں ہیں ،سابق سفیر حسین حقانی نے کہاکہ دیکھنا یہ ہوگا کہ اسرائیل اگر جنگ کو وسعت دیتا ہے تو کیا وہ طویل معیاد تک جنگ کرسکے گا،مغربی ممالک اسرائیل کو تنہاچھوڑنے کو تیار نہیں ہیں دوسری جانب غیر مغربی ممالک کی زیادہ ہمدردی اسرائیل کے ساتھ نہیں ہے، سینئر سابق سفارت کار عبدالباسط نے کہا کہ ایران نے دو حملوں کا جواب دیا ہے،سینئر تجزیہ کار عادل نجم نےکہا کہ نیتن یا ہو اپنی مرضی چلارہے ہیں ان کو کوئی روک نہیں رہا ہے وہ قوانین کی مسلسل خلاف ورزیاں کررہے ہیں،ماہر امور مشرق وسطیٰ منصور جعفر کا کہنا تھا کہ جنگ کا محاذ تو اسرائیل پچھلے سال کھول چکا ہے اور اب وہ اس جنگ میں مزید نئے محاذ کھل رہے ہیں جس میں وہ خود مختار ممالک کی سالمیت کو بھی متاثر کررہا ہے، ایران کو بنیادی طو رپر امریکا ،برطانیہ ،جرمنی نے ایک سازش کے تحت اسماعیل ہانیہ کی شہادت کے بعد ایران کو جوابی حملے سے روکا اور کہا کہ ہم جنگ بندی کرنا چاہتے ہیں اس لئے آپ یہ رد عمل روک لیں تاہم جنگ بندی نہ ہونے پر ایران کو موقع ملا اور اس نے اپنے طو رپر کارر وائی کرڈالی۔سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نےکہا کہ اسرائیل فلسطین کو نشانہ بنانےاور دیگر مشرق وسطیٰ کے ممالک پر حملے کرنے کے لئے ہمیشہ ہی آزاد رہا ہے اس کو اس سارے مرحلے میں روکنے کے لئے نہ ہی امریکا کی جانب سے اور نہ ہی سیکورٹی کونسل کی جانب سے اسرائیل کو روکا گیا بلکہ اسرائیل کو جدید اسلحہ فراہم کیا گیا اور ان ممالک کی جانب سے فراہم کیا گیا جو خود کو انسانی حقوق کا سب سے بڑا علمبردار سمجھتے ہیں اس صورتحال میں اور خاص کر جو ابھی حالیہ واقعہ ہوا اس کے بعد ایران کا اس طرح سے ری ایکٹ کرنا بہت حد تک متوقع تھا تاہم اب کتنا اور خون خرابہ ہوگا اس حوالے سے کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے کیونکہ یہ جنگ خطے میں اب چھڑ چکی ہے اور ہم نے عالمی جنگیں دیکھی ہیں جو اسی طرح سے شروع ہوتی ہیں ۔

اہم خبریں سے مزید