• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حکم

سوال: میت جس صندوق سے لائی جاتی ہے، میت دفن کرنے کے بعد اسے مسجد کے کسی کام میں لگانا کیسا ہے؟

جواب: اگر کسی میت کو تابوت میں قبرستان لے جایا گیا اور میت کو تابوت سے نکال کر دفن کر دیا گیا ہو، تو اس تابوت کا حکم یہ ہوگا کہ اگر وہ تابوت کسی آدمی نے اپنی ذاتی رقم سے خریدا ہو، تو اُسی شخص کو اختیار ہوگا، خواہ کسی مسجد یا ویلفیئر ادارے میں وقف کر کے دے دے، یا اُسے فروخت کر کے رقم اپنے پاس رکھ لے، لیکن اگر تابوت میت کے ترکہ سے خریدا گیا ہو، تو پھر وہ میت کا ترکہ شمار ہوگا، اور بالغ ورثاء کی اجازت پر موقوف ہوگا، اگر وہ اسے وقف کرنا چاہیں یا کسی اور مصرف میں باہمی رضامندی سے دینا چاہیں ، تو ایسا کرسکتے ہیں۔ (درر الحکام فی شرح مجلۃ الأحکام، الکتاب العاشر الشرکات، الباب الثالث، الفصل الأول، ج:3، ص:201، ط:دار الجيل- ردّ المحتار علیٰ الدّر المختار، کتاب الفرائض، ج:6، ص:762 و کتاب البیوع ، ج:4، ص:504، ط:سعید)

اقراء سے مزید