• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں کورونا وائرس (مرس) کے مشتبہ شخص کا ٹیسٹ منفی، وائرل انفیکشن کا شکار

--- فائل فوٹو
--- فائل فوٹو

 بے نظیر بھٹو اسپتال میں کورونا وائرس کی قسم مڈل ایسٹ ریسپاریٹری سنڈروم (مرس) کے مشتبہ مریض کو وائرل انفیکشن تھا۔

مڈل ایسٹ ریسپریٹری سنڈروم کورونا وائرس کا مشتبہ پاکستانی مریض کھاریاں کا رہائشی محمد امین گزشتہ ماہ سعودی عرب سے آیا تھا۔

ایم ایس ڈاکٹر طاہر رضوی کا کہنا ہے کہ سعود ی عرب سے آنے والے مریض میں کورونا سینڈروم کی تصدیق نہیں ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ بے نظیر بھٹو اسپتال میں مریض کو ائسولیشن میں رکھا گیا تھا۔ کورونا سینڈروم کا رزلٹ نگیٹیو آنے اور صحت یاب ہونے پر مریض کو ڈسچارج کیا گیا۔

اس سے قبل حکام نے بتایا تھا کہ 4 ستمبر کو متاثرہ شخص دل کے علاج کے لیے جہلم کے نجی اسپتال میں داخل ہوا تھا، اس کے اگلے دن عالمی ادارۂ صحت، سعودی حکام نے متاثرہ شخص کے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی اطلاع دی۔

حکام کے مطابق متاثرہ شخص کو بے نظیر بھٹو اسپتال راولپنڈی کے آئی سی یو وارڈ میں منتقل کیا گیا، مریض کے رابطے میں آنے والے 40 سے زائد افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جو سب نیگیٹو آئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص صحت یاب ہونے کے بعد کھاریاں میں اپنے گھر میں رہائش پزیر ہے۔

واضح رہے کہ مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) کورونا وائرس کی ایک قسم ہے جو 2012ء میں سامنے آئی تھی، یہ بیماری اونٹوں سے انسانوں کو لگتی ہے۔

حکام کے مطابق مڈل ایسٹ ریسپریٹری وائرس کے سب سے زیادہ کیس 2204ء سعودی عرب سے رپورٹ ہوئے جہاں پر اب تک اس سے 862 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

صحت سے مزید