• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جے شنکر کی آمد، پاک بھارت تعلقات میں بریک تھرو کی امید خام خیالی

نیویارک ( تجزیہ، عظیم ایم میاں) جے شنکر کی پاکستان آمد، خطے کی موجودہ صورتحال، پاک بھارت تعلقات میں بریک تھرو کی امید خام خیالی ہے، بیرسٹر سیف جے شنکر کی اقوام متحدہ میں حالیہ تقریر سن لیتے تو ایک دشمن کو پی ٹی آئی کے مظاہرے سے خطاب کی دعوت نہ دیتے۔

بھارتی وزیر خارجہ کی اس حالیہ تقریر، مشرق وسطیٰ کی پھیلتی اور پاکستان کی پڑوسی ایران کی جانب پھیلتی جنگ اور بھارت۔ اسرائیل گہرے تعاون کے پیش نظر جے شنکر کی پاکستان آمد پر پاک۔ بھارت تعلقات میں کسی بریک تھرو یا کشیدگی میں کمی کی توقع ایک خام خیالی ہے۔ 

چند روز قبل 28 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کے خلاف شر انگیزی اور شعلہ بیانی کرنے والے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اب ملٹی لیٹر لزم کے تقاضوں کے تحت اپنے ملک کی نمائندگی کرنے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان آرہے ہیں۔ 

پی ٹی آئی کے ترجمان اور مشیر بیرسٹر سیف نے پاکستانی ہونے کے ناطے اپنے حقوق کا استعمال کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کو پی ٹی آئی کی احتجاجی ریلی سے جو دعوت خطاب دی ہے کاش وہ دعوت دینے سے پہلے اگر جے شنکر کی حالیہ تقریر کی ویڈیو ایک پاکستانی دل اور دماغ کے ساتھ سن لیتے تو وہ ایک پاکستان دشمن بھارتی کو پاکستانی سر زمین پر آکر پی ٹی آئی کے اجتجاجی مظاہرین سے خطاب کی اسقدر شرمناک دعوت کے انتہائی قابل مذمت فعل سے بھی بچے رہتے۔ 

آج بھارتی جمہوریت کے قصیدے پڑھنے والے بیرسٹر سیف جب جنرل پرویز مشرف کی حکمرانی اور ایم کیو ایم سے اپنی وابستگی کے دور میں فوجی حکمران کے پروموٹر کے طور پر ایک وفد میں نیو یارک آئے تھے تو اس وقت انہوں نے تمام جمہوری اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر فوجی ڈکٹیٹر کی خوبیاں اور قصیدے پڑھ کر نیو یارک کے جمہوریت پسندوں کی دل آزاری کی تھی۔

بھارتی جمہوریت کا قصیدہ پڑھنے اور جے شنکر کو دعوت دیکر آج بھارتی میڈیا میں خود کو ہائی لائٹ کرنے سے قبل اگر بیرسٹر سیف ایک بار عالمی اداروں اور عالمی میڈیا میں بھارت میں مسلمانوں، عیسائیوں اور اقلیتوں کے ساتھ جے شنکر کے قائد نریندر مودی کی حکومت کے غیر انسانی سلوک کا ریکارڈ پڑھ لیتے تو ان کےلئے بہت بہتر ہوتا اسی طرح دنیا کی مضبوط ترین امریکی جمہوریت کے خلاف ڈونلڈ لو اور پاکستانی سائفر کی آڑ میں احتجاجی مہم چلانے سے قبل بیرسٹر سیف کو جمہوریت کا سبق یاد نہیں آیا۔ 

بیرسٹر سیف کے بیان اور دعوت خطاب کو محض “بونگی” قرار دینے والے پاکستانی دانشور بھارتی میڈیا کے تبصروں اور پاکستان دشمن پروپیگنڈہ پر بھی نظر ڈال لیں۔ پاکستان کی محبت میں کشمیر کے بار ے میں امریکا اور دنیا بھر کے ملکوں میں مظاہروں سے لیکر ہر طرح سے پاکستان کی خدمت اور پاکستان سے محبت کر ن والے اوورسیز پاکستانیوں کو مایوس کرنے سے گریز فرمائیں ۔

اہم خبریں سے مزید