پیرس (اے ایف پی ) ستمبر رواں سال کا دوسرا گرم ترین مہینہ رہا ۔ یہ بات منگل کو یہاں یورپی یونین کے کلائیمنٹ مانیٹر نے بتائی اور کہا کہ عالمی طور پر یہ ریکارڈ گرم تر ین مہینہ ہے ۔ رواں سال گرمی کی شدت گلو بل وارمینگ کے تناطر میں غیر معمولی رہی ہے ۔ستمبر میں دنیا بھر میں بارشیں بھی انتہائی ہوئیں اور تباہ کن طوفان بھی آئے ۔ موسمی تبد یلیوں کی وجہ سے عالمی سطح پر درجہ حراست میں بھی اضافہ ہوتاجارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال ستمبر کے مقابلے میں امسال درجہ حرارت اس سے دوسرے نمبر پر رہا ۔ کلائمیٹ مانیٹر نے یہ بات موسمیاتی سیاروں بحری جہازوں ، طیاروں اور موسمی دفاتر سے حاصل پیمائش کے تجزیہ میں بتائی گلو بل وار مینگ ہی دنیا کا درجہ حرارت بڑھنے کی واحد وجہ بنیں۔ بلکہ ماحول اور سمندروں کا اضافی طور پر گرم ہونا بھی وجہ ہیں ۔ گرم ہوا میں آبی بخارات زیادہ ہوتے ہیں ۔ جبکہ بڑے سمندروں سے بھی بخارات ہوا میں منتقل ہوتے ہیں ۔ جو شدید بارشوں اور طوفانوں کا باعث ہوتے ہیں ۔ کلا ئیمٹ چینج سروس کی ڈپٹی ڈائر یکٹر سمانتھا بر گیس نے بتایا کہ جو بارش مہینوں میں ہونا تھی وہ اس بار چند دنوں میں ہی ہوگئی ہے ۔ تباہ کن بارشوں کا ہونا ماحول کے گرم ہونے کی وجہ سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بڑ ھتے ہوئے درجہ حرارت کے ساتھ طوفانی بارشوں کا خطرہ بھی بڑھتا جائے گا ۔ ستمبر کو منتھاآف وائلڈ ورڑ کا نام بھی دیا گیا ہے ۔ جب جنوب مشرقی امریکا کو طوفان سہیلن’’کرا تھون‘‘نے تائیوان کو ہلا کر رکھ دیا ۔ جبکہ طوفان بورس نے وسطیٰ یورپ میں تباہی مچائی ۔ ’’یاکی‘‘ اور بے بنکا طوفان ایشیاء میں نشان چھوڑ گئے ۔نیپال ، جاپان اور مغربی ،و سطی افریکا تباہ کن سیلابوں کی زد میں آئے افریکا، روس ، چین آسٹر یلیا اور بر ازیل میں بھی اوسط سے زیادہ موسم گرم رہا۔