سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ فوسل فیول کے ذریعے کلین گرین انرجی حاصل کرنے کا واحد طریقہ ہے۔
انہوں نے پاکستان میں توانائی کے بحران اور نیوکلیئر پاور کے کردار پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چاغی ایٹمی ٹیسٹ کے لیے دھماکے سے 9 سال پہلے منتخب کر لیا گیا تھا۔
مشاہد حیسن سید نے بتایا کہ 6 اکتوبر کو قازقستان میں ریفرنڈم ہوا، 75 فیصد لوگوں نے نیوکلیئر انرجی بنانے کے حق میں ووٹ دیا۔
انہوں نے کہا کہ انرجی کی پیداوار بڑھانے کے لیے یہ فیصلہ ہوا، ملک میں ساٹھ ایٹمی بجلی گھر ہیں، ایٹمی انرجی صاف انرجی ہوتی ہے۔
مشاہد حیسن سید نے یہ بھی کہا کہ امریکا نے کہا ہے کہ بھارت آئی ایس جی کا ممبر ہونا چاہیے، مگر ہمارے دوست ممالک کی وجہ سے بھارت آئی ایس جی کا ممبر نہیں ہے۔