• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وبائی امراض سے عالمی سطح پر نمٹنے کیلئے آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور ڈبلیو ایچ او میں اشتراک

لندن (نیوز ڈیسک) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)، ورلڈ بینک اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے وبائی امراض سے نمٹنے اور اس کی تیاریوں کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق کیا ہے۔ عالمی اداروں کی مشترکہ پریس ریلیز میں کہا گیا کہ یہ اشتراک ممالک کو آئی ایم ایف کے لچکدار اور پائیدار ٹرسٹ اور عالمی بینک اور عالمی ادارہ صحت کی مالی اور تکنیکی مدد کے ذریعے صحت عامہ کے خطرات کو روکنے، ان کا پتہ لگانے اور ان پر بروقت کارروائی کی اجازت دے گا۔آئی ایم ایف کا لچکدار اور پائیدار ٹرسٹ اس سلسلے میں اہل رکن ممالک کو کم شرح سود پر طویل مدتی مالی مالی مدد تک رسائی کی اجازت دیتا ہے تاکہ وہ اصلاحات کو لاگو کرنے میں مدد کرے جو معیشت کے استحکام کے لیے وبائی امراض سے پیدا ہونے والے ڈھانچہ جاتی چیلنجوں سے نمٹنے اور ممالک کے صحت کے نظام کی لچک کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ تینوں ادارے پالیسی سازی اور مالیاتی انتظامی اصلاحات کو مضبوط بنانے کے لیے تعاون کریں گے۔ اس حوالے سے بیان میں کہا گیا کہ وبائی امراض کی تیاری کے فریم ورک کو مضبوط بنانے میں رکن ممالک اپنے صحت کے نظام کی لچک کو بہتر بنانے اور صحت کی تمام ہنگامی صورتحال کا بہتر طریقے سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے بھی کام کریں گے۔آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ یہ اشتراک ہمارے اداروں کو ایک دوسرے کی مہارت استفادہ کرنے میں مدد کرے گا تاکہ ہمارے اراکین کو وبائی امراض کے حوالے سے تیاریوں کو مضبوط اور ان کے صحت کے نظام کی لچک کو بہتر بنانے میں مدد ملے۔عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئس نے کہا کہ کووڈ-19کے وبائی مرض نے صحت کے نظام کو تقویت بخشنے اور وبائی امراض کو روکنے، ان کی تشخیص اور ان سے بہتر طریقے سے نمٹنے کیلئے ان کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے سلسلے میں نئے مالیاتی ذرائع تلاش کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کو فخر ہے کہ وہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے ساتھ مل کر لچکدار اور پائیدار ٹرسٹ سے مالی اعانت کے دروازے کھولنے کے لیے کام کررہا ہے اور دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے کام کرنے کیلئے ممالک کی حمایت کرتا ہے۔

یورپ سے سے مزید