بالی ووڈ اداکارہ ملیکہ شیراوت نے کہا ہے کہ میری پیدائش پر خاندان میں ماتم چھا گیا تھا، خاندان لڑکی نہیں چاہتا تھا، جس کی وجہ سے والدہ ڈپریشن میں چلی گئیں۔
47 سالہ اداکارہ نے والدین کی طرف سے انہیں سپورٹ نہ کیے جانے کی وجہ بتائی اور کہا کہ کیونکہ میں لڑکی ہوں، اسے لیے خاندان میں امتیازی سلوک کا سامنا کیا۔
2002 میں فلم ’جینا صرف میرے لیے‘ سے ڈیبیو کرنے والی ملیکہ شیراوت کی نئی فلم ’وکی ودیا کا وہ والا ویڈیو‘ ہے، جو آج ریلیز ہوئی ہے، جس میں مرکزی دار راج کمار راؤ اور ترپتی دمری کا ہے۔
بالی ووڈ میں درجنوں فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی بولڈ اداکارہ نے کہا کہ میرے خاندان والے لڑکی نہیں چاہتے تھے، میری پیدائش پر والدہ ڈپریشن میں چلی گئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے ماضی کو سوچ کر اداس ہوجاتی ہوں، میرے والدین مجھ میں اور میرے بھائی کے درمیان امتیاز برتتے، بچپن میں یہ بات سمجھ نہیں آتی تھی لیکن اب آتی ہے۔
ملیکہ شیراوت نے مزید کہا کہ لڑکا ہے تو اسے باہر بھیجو، اسے پڑھاؤ، اس پر پیسے خرچ کرو، خاندان کی ساری دولت بھی بیٹے یا پوتے کو ہی ملے گی، لڑکیوں کا کیا ہے؟ ان کی تو شادی کرنا پڑے گی، یہ ذمے داری یا بوجھ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے یہ رویہ برا لگتا تھا، ایسا صرف میرے ساتھ ہی نہیں، میرے گاؤں کی تمام ہی لڑکیوں سے یہ سلوک اور انصافی برتی جاتی تھی۔
اداکارہ نے کہا کہ میرے والدین نے مجھ بہت کچھ دیا، جس میں اچھی تعلیم بھی شامل ہے لیکن اچھے خیالات نہیں دیے، آزادی نہیں دی، بہت اچھے سے میری پرورش نہیں کی، کبھی مجھے سمجھنے کی کوشش نہیں کی۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے بچپن میں بہت سے کھیل کھیلے لیکن چھپ کر، مجھ پر بہت پابندیاں تھیں، میرے خاندان نے مجھے بولنے کی اجازت نہیں دی۔