بھارتی ریاست مہاراشٹر کے سابق وزیر اور نیشنل کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما بابا صدیق کے قتل کے الزام میں ممبئی پولیس نے 2 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ممبئی پولیس نے بتایا ہے کہ گرفتار ملزمان کا نام گرو میل بلجیت سنگھ اور دھرم راج راجیش کشپ ہے۔
ممبئی پولیس نے بتایا کہ 23 سالہ گرو میل بلجیت سنگھ ہریانہ کا رہائشی ہے جبکہ 19 سالہ دھرم راج راجیش کشپ کا تعلق اتر پردیش سے ہے۔
ممبئی پولیس نے مزید بتایا ہے کہ کیس کی تفتیش کرائم برانچ کر رہی ہے اور ابھی تیسرے ملزم کی تلاش جاری ہے۔
ممبئی پولیس نے یہ بھی بتایا کہ ملزمان نے بابا صدیق کے گھر اور دفتر کے احاطے کی تلاشی بھی لی تھی اور وہ تقریباََ ڈیڑھ دو ماہ سے ممبئی میں بابا صدیق پر نظر رکھے ہوئے تھے۔
کچھ بھارتی میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے کہ بابا صدیق کے قتل میں گرفتار 2 مشتبہ افراد نے ممبئی پولیس کو یہ بتایا ہے کہ وہ لارنس بشنوئی گینگ سے تعلق رکھتے ہیں۔
اس حوالے سے یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ مشتبہ گینگسٹر نے بابا صدیق کو ممبئی میں اپنا اثر و رسوخ قائم کرنے کے لیے قتل کیا ہے۔
لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے فی الحال بھارتی میڈیا پر پھیلی ان خبروں کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔
یاد رہے کہ بھارتی اداکار سلمان خان اور ان کے اہلِ خانہ کو لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے پچھلے کافی عرصے سے مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔
سلمان خان کی ممبئی میں واقع رہائش گاہ پر فائرنگ کا ایک واقعہ بھی پیش آچکا ہے جس میں خوش قسمتی سے سلمان خان اور ان کے اہل خانہ محفوظ رہے اور فائرنگ کرنے والے موٹرسائیکل سوار دو لڑکوں کو گرفتار بھی کرلیا گیا تھا۔
یہی نہیں بلکہ لارنس بشنوئی گینگ نے کچھ عرصہ پہلے سلمان خان کے دوستوں کو وارننگ دیتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ سلمان خان کے دوستوں کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا جو بھی اداکار کا دوست ہے وہ ہمارے نشانے پر ہے۔