ہم اکثر ان سیلیبرٹیز سے متاثر ہوتے ہیں، جو 40 یا 50 سال کی ہونے کے باوجود ناصرف خوبصورت اور پُرکشش نظر آتی ہیں بلکہ اپنی عمر سے کہیں زیادہ جواں بھی دکھائی دیتی ہیں، جس کی بنیادی وجہ ان کی روزمرہ کی عادتیں ہیں۔
اس کے برعکس ہم لا علمی میں ایسی عادتیں اپنا چکے ہیں جن کی وجہ سے 25 برس کی عمر میں بھی 30 یا 35 برس کے دکھائی دیتے ہیں اور تیزی سے بڑھاپے کی جانب مائل ہو رہے ہیں۔
جواں عمر نظر آنے کے لیے دنیا بھر میں ارب پتی افراد مختلف جتن کرتے ہیں مگر چند عام عادات کو ترک کر دینا بڑھتی عمر کے اثرات کو ظاہر ہونے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
کیا آپ کو معلوم ہے کہ کولڈ ڈرنکس یا کسی بھی قسم کے مشروبات کے لیے گلاس کے بجائے اسٹرا (Straw) کا استعمال چہرے پر لکیریں اور جھریاں پڑنے کا سبب بنتا ہے۔
بیوٹی ایکسپرٹس کی رائے کے مطابق کسی بھی مشروب کا استعمال گلاس سے ہی کیا جانا چاہیے، یہی حال سگریٹ پینے والوں کا بھی ہے، ایسے افراد کے چہرے کی جِلد وقت سے پہلے ڈھلک جاتی ہے، سگریٹ پینے کا انداز جھریوں کا سبب بنتا ہے۔
اکثر افراد کی عادت ہوتی ہے کہ وہ ایک وقت میں 10 کام کرنا پسند کرتے ہیں، وہ اس خوبی کو اپنے لیے فخر کی بات سمجھتے ہیں لیکن اس عادت کا خمیازہ جسم کو ادا کرنا پڑتا ہے۔
بہت زیادہ تناؤ جسمانی خلیات کو نقصان پہنچانے اور عمر کی رفتار بڑھانے کا سبب بنتا ہے، اس لیے کوشش کریں کہ ایک وقت میں ایک ہی کام کریں۔
یہ جاننے کے باوجود کہ چینی ہمارے لیے بہتر نہیں ہے، پھر بھی دنیا بھر میں اکثریت میٹھے کی شوقین ہے۔
میٹھا یا شکر وزن میں اضافے کا باعث تو بنتا ہی ہے لیکن ساتھ ہی چہرے کی عمر بڑھانے، آنکھوں کے نیچے حلقے اور جھریوں کا بھی سبب ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق چینی ہمارے خلیات سے منسلک ہو جاتی ہے اور اس کے نتیجے میں چہرے سے سرخی غائب ہو جاتی ہے۔
ہم اپنی زندگی کی مصروفیات میں اس قدر مگن ہوجاتے ہیں کہ اکثر دوست احباب بہت پیچھے رہ جاتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دوست روح کے لیے اچھے ہوتے ہیں۔
درحقیقت ان کے ساتھ گزارا گیا وقت جسم پر عمر کے اثرات کی روک تھام کے لیے مددگار ثابت ہوتا ہے، وہ خواتین جو صرف مصروفیات کے سبب ذہنی تناؤ کا شکار رہتی ہیں، ان پر عمر کے اثرات وقت سے پہلے ظاہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
اپنی عمر سے بڑا دکھانے والی ایک عادت موئسچرائزنگ کو نظر انداز کرنا بھی ہے۔
ہر انسان کی جِلد کی ضروریات مختلف ہوتی ہیں، کہیں کسی کی جِلد بے حد چکنی ہوتی ہے تو کسی کی بے حد خشک، موئسچرائزنگ کی صورت میں جِلد کی نمی کو برقرار رکھا جا سکتا ہے۔
نمی کی کمی جِلد کی سطح کو خشک کر دیتی ہے جو جِلد پر زائد جھریوں کو نمودار کر دیتی ہے لیکن باقاعدگی سے اسے موئسچرائز کرنے سے جِلد نرم رہتی ہے اور اس سے جھریاں بننے کا عمل مؤخر ہو جاتا ہے۔
عام طور پر اوندھے منہ سونا اکثر افراد کی عادت ہے لیکن سونے کا انداز بھی چہرے کی رعنائی دور کرنے اور جھریاں پڑنے کا سبب بن سکتا ہے، لہٰذا ہمیشہ خیال رکھیں کہ کبھی اوندھے منہ نہ سوئیں اور سیدھا لیٹ کر سونے کو اپنی عادت بنائیں۔
چہرے پر تکیے کا دباؤ بھی جھریوں کا باعث بن سکتا ہے، اس لیے سوتے وقت آرام کے لیے چہرے پر کسی قسم کا تکیہ یا کشن رکھنے سے گریز کریں۔
ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھنا بہت عام ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھنے سے ہائی بلڈ پریشر، ٹانگوں پر ورم اور دورانِ خون متاثر ہونے جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ جو لوگ آڑے ترچھے انداز میں بیٹھتے ہیں ان کا انداز بھی باڈی شیپ متاثر کرنے، ریڑھ کی ہڈی میں درد اور چکنائی میں اضافے کا سبب بن جاتا ہے۔
روزانہ ایکسرسائز کرنے سے عمر کے بڑھتے اثرات کو بھی باآسانی چھپایا جا سکتا ہے لیکن ہم میں سے زیادہ تر افراد ایکسرسائز صرف اس وقت کرتے ہیں، جب ان کا وزن بڑھ جائے۔
2 ہفتے جم جوائن کرنے سے صرف چند پاؤنڈ وزن میں کمی لائی جا سکتی ہے تاہم روزانہ ایکسرسائز کرنے کا معمول بنا لیا جائے تو وزن بڑھنے کی پریشانی سے نجات مل جائے گی۔
دھوپ کی مضر شعاعوں سے بچنے کے لیے سن گلاسز کا استعمال ضروری قرار دیا جاتا ہے۔
سڑک کے کنارے فروخت ہونے والے کم قیمت سن گلاسز آنکھوں کو اسٹائل تو دے سکتے ہیں لیکن سورج کی مضر شعاعوں اور اس کے نقصان دہ اثرات سے محفوظ نہیں رکھ سکتے، ساتھ ہی ان سن گلاسز کا استعمال آنکھوں کے اردگرد کی جِلد کو بھی سخت ہونے یا لچک سے محفوظ نہیں رکھ پاتا۔
اگر بڑھتی عمر کے اثرات سے محفوظ رہنا ہے تو معیاری سن گلاسز استعمال کریں، جن کا استعمال سورج کی الٹراوائلٹ شعاعوں سے محفوظ رکھتا ہے۔