• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ، میٹرک اور انٹر کی سطح پر نئی گریڈنگ پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری

کراچی( اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت نے صوبے میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر نئی گریڈنگ پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ اس طرح ملک بھر میں سندھ دوسرا صوبہ ہوگیا جس نے گریڈنگ پالیسی کی منظوری دیدی اس قبل بلوچستان اور فیڈرل بورڈ اسلام آباد گریڈنگ پالیسی کی منظوری دے چکے ہیں تاہم صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا خواہ تاحال منظوری نہیں دے سکے ہیں۔سیکریٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ میں نئی گریڈنگ پالیسی اطلاق 2025سے ہوگا جس کے تحت طلبہ کو نمبروں اور پوزیشنز کے بجائے گریڈز ملیں گے۔ نئی گریڈنگ پالیسی کے فارمولے کے مطابق پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشنز ختم کردی جائیں گی۔اور بلوچستان کے تعلیمی بورڈز تاحال نئی گریڈنگ پالسی کی منظوری نہیں دے سکے ہیں۔ نئی گریڈنگ پالیسی کا اطلاق 2025سے ہونا ہے۔ آئی بی سی سی نے نئی گریڈنگ پالیسی کا جو فارمولا طے کیا اس کے مطابق 95 یا زائد نمبر کو A غیر معمولی گریڈ دیا جائے گا۔ 90 نمبر کو شاندار A دیا جائے گا، 85 نمبر کو بہترین A دیا جائے گا۔ 80 نمبر کو بہت اچھا B دیا جائے گا، 75 کو اچھا B گریڈ دیا جائے گا، 70کو مناسب اچھا B دیا جائے، 60کو اوسط سے اوپر C دیا جائے گا، 50کو اوسط D گریڈ دیا جائے گا، 40تا 49 نمبر کو اوسط سے نیچے E گریڈ دیا جائے گا اور 40سے کم نمبر والوں کو غیر تسلی بخش F گریڈ دیا جائے گا۔ آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے چیئرمین حیدرعلی اور مرکزی رہنماؤں دوست محمد دانش، محمد سلیم، توصیف شاہ، مرتضی شاہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیر جامعات وبورڈز سندھ محمد علی ملکانی کی متحرک اور فعال قیادت کی وجہ سےسندھ نےجدید تقاضوں کے مطابق آئی بی سی سی پاکستان کی تیار کردہ گریڈینگ پالیسی کو منظور کیا۔
اہم خبریں سے مزید