• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلڈنگ کے چوکیدار سے ذاتی کام کروانا اور چوکیدار کا ڈیوٹی کے علاوہ دوسرے کاموں میں مشغول رہنے کا حکم

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: کافی عرصے سے کراچی شہر میں بلڈنگ وغیرہ کی تعمیر کا سلسلہ عروج پر ہے، اب تو بہت ہی کم علاقوں میں زمین کے گھر ہوں گے۔ جیسا کہ بلڈنگ میں انتظامی سرگرمیاں چلانے کے لیے باہمی اتفاق اور مشورہ سے بلڈنگ کے چند افراد کا انتخاب کیا جاتا ہے، پھر ان میں کوئی صدر ، خزانچی وغیرہ بنتا ہے اور ان کو مختلف امور سپرد کیےجاتے ہیں، بلڈنگ اور گیٹ کی دیکھ بھال کے لئے چوکیدار اور جمعدار رکھا جاتا ہے۔ 

سوال یہ ہے کہ کیا کمیٹی کے سربراہان کو اس بات کی اجازت ہے کہ وہ اپنے گھر کے ذاتی کام جن میں سودا سلف منگوانا بلڈنگ کے چوکیدار سے کروا سکتے ہیں ،جب کہ بلڈنگ کا وہ اجتماعی چوکیدار ہے اور کسی کو اس بات کی اجازت نہیں کہ وہ دوران ڈیوٹی ان سے انفرادی کام لے، کیا چوکیدار کے لئے اس وقت کی اجرت لینا جائز ہے؟ اور اسی طرح جو کام کروا رہے ہیں، ان کے لیے چوکیدار سے کام کروا نا جائز ہے؟ 

اسی طرح بلڈنگ میں کوئی الیکٹریشن آتا ہے اور بلڈنگ کے کام کے ساتھ اپنے گھر کا بھی بجلی کا کام اسی اجرت میں کروانا کیا شرعی طور پر اس کی اجازت ہے ؟ کیا اسی طرح چوکیدار کے لئے جائز ہے دوران ڈیوٹی موبائل فون پر مشغول رہنا اور گھر والوں سے بغیر شرعی ضرورت کے بات کرتے رہنا یا ٹچ موبائل استعمال کرنے کی اجازت ہے اور اسی طرح چوکیدار کے آٹھ گھنٹوں کی ڈیوٹی میں سو جانا آرام کرنا جائز ہے؟

جواب: صورتِ مسئولہ میں بلڈنگ کا چوکیدار پوری بلڈنگ کا مجموعی جوکیدار ہوتا ہے اس کے ذمہ مجموعی طور پر جو کام لگایا جاتا ہے اس کی ادائیگی اس کے ذمہ لازم ہوتی ہے وہ شخصی طور پر کسی فرد کا ملازم نہیں ہوتا لہٰذا چوکیدار کے ڈیوٹی کے اوقات میں کمیٹی کے سربراہان کے لیے ذاتی کام کروانا اور چوکیدار کے لیے ان کے کام کرنا جائز نہیں، اگر چوکیدار رضا مندی سے ان کے کام کرتا ہے تو جتنا وقت اپنی ذمہ داری چھوڑ کر کسی کے شخصی کام میں لگا رہا ہےاس کے بقدر اجرت کاٹی جاسکتی ہے۔غرض کسی کے لیے بلڈنگ کے اجتماعی کام کی اجرت میں اپنے ذاتی کام کروانا جائز نہیں، نیز چوکیدار کے لیے بغیر ضرورت کے کسی بھی ایسے کام میں مشغول ہونا جو اس کے ڈیوٹی کے کام میں کوتاہی کا ذریعہ بنے، جائز نہیں۔