• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیل انتظامیہ کی مجبوری جو ان سے کہا جاتا ہے کہہ دیتے ہیں، وقاص اکرم

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام’’ نیا پاکستان‘‘ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ عمران خان سے متعلق جو سرزنش کی خبر چل رہی تھی اسمیں کوئی صداقت نہیں،عمران خان کے پاس دو ہفتے سے کوئی اخبار نہیں آرہا ہے۔ جیل انتظامیہ کے لوگوں کی مجبوری ہوتی ہے جو ان سے کہا جاتا ہے وہ کہہ دیتے ہیں،جے یو آئی ف کے ترجمان اسلم غوری نے کہا کہ مسودہ پر تقریباً نناوے فیصد سب متفق ہیں اور تحریک انصاف سے مشاورت چل رہی ہے انہیں ایک دو جزیات ہیں جس پر انہیں خدشات ہیں اس پر مشاورت ہو رہی ہے،نمائندہ جیو نیوز اعزاز سید نے کہا کہ حکومت کے پاس نمبر پورے ہیں یہ دعویٰ صحیح ہےلیکن ظاہر ہے وہ نمبرز اخلاقی طور پورے کرنا صحیح نہیں ہوگا چونکہ وہ خرید و فروخت کے بعد نمبر پورے ہوجائیں گے۔سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ نوجوان بچے جو رپورٹ کرتے ہیں اس پر ہم سے ضرور پوچھ لیا کریں ذرائع سے غلط خبریں نہ لیا کریں عمران خان سے متعلق جو سرزنش کی خبر چل رہی تھی اسمیں کوئی صداقت نہیں ہے۔ عمران خان کے پاس دو ہفتے سے کوئی اخبار نہیں آرہا ہے۔ جیل انتظامیہ کے لوگوں کی مجبوری ہوتی ہے جو ان سے کہا جاتا ہے وہ کہہ دیتے ہیں ۔ سرکاری ملازمین کی پریس ریلیز پر کیا بات کروں جب عمران خان کہہ رہے ہیں کہ پانچ دن بجلی بند کی گئی ہے تو کی گئی ہے۔ عمران خان نے وفد کو بتایا ہے کہ بجلی بند تھی کھانے کی چیزیں صحیح نہیں دی جارہی تھیں اس لیے طبیعت خراب تھی اور ایک دفعہ ایک ڈاکٹر آیا تھا جبکہ چار ڈاکٹروں کے دستخط کروا کر ہمیں رپورٹ دے دی گئی تھی لیکن الحمد للّٰہ ان کی طبیعت اب ٹھیک ہے ۔ عمران خان سے جب آج ملاقات ہوئی تو بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ ان کی صحت ٹھیک ہے اور اُن کی بتانے سے ہی وہ تمام خبروں سے آگاہ ہوئے۔ہمیں بتایا گیا تھا کہ ملاقات تین گھنٹے کی ہوگی چونکہ ہم آئینی ترمیم سے متعلق مشاورت کرنے جارہے تھے تو یقیناً اس میں وقت لگتا ہے ۔یہ سمجھتے ہیں کہ ہم چالیس منٹ میں ساری ترمیم ڈسکس کرکے آپ کو جواب دے دیں گے۔ حال احوال کے بعد ملاقات شروع ہوئی تو کہہ دیا گیا کہ وقت ختم ہوگیا ہے۔ عمران خان نے چار آدمیوں کا کہا کہ علی امین گنڈا پور، شبلی فراز، عمر ایوب اور احمد خان بچھر کو بلائیں تاکہ تفصیلی بات ہوسکے۔ یہ پیر کو ہمیں دوبارہ ملاوئیں یہ عمران خان او رہماری پارٹی کا حق ہے ورنہ پی ٹی آئی کسی قسم کے ووٹنگ یا اتفاق کا حصہ نہیں بنے گی۔آپ وزیراعظم کو چیف جسٹس لانے کا بینچ کی فارمیشن کا اختیار دے رہے ہیں جو ہمیں قبول نہیں ہے۔

اہم خبریں سے مزید