• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جلد بازی میں ترمیم پاس کروانے سے غلط روایت قائم ہوگی، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال اگر اتفاق رائے نہیں ہوتا تو آج ہی ترمیم پاس کروا دینا حکومت کا درست فیصلہ ہوگا؟ 

بینظیر شاہ، ارشاد بھٹی اور مظہر عباس نے جواب میں کہا کہ جلد بازی میں ترمیم پاس کروا دینا غلط ہے اور ایک غلط روایت قائم ہوجائے گی۔ 

پیپلز پارٹی اور نون لیگ تاریخ سے سبق سیکھے چونکہ توسیع کے نتائج یہ دونوں بھگت چکے ہیں جبکہ فخر درانی نے کہا کہ یہ ترمیم آج دونوں ایوانوں سے منظور نہیں ہوگی معاملہ کل پر جائے گا۔ 

تفصیلات کے مطابق تجزیہ کار ارشا بھٹی نے کہا کہ توقع کی جارہی تھی کہ عمران خان اس سے متعلق صاف انکار کر دیں گے لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ انہوں نے کہا ہے مشاورت جاری رکھیں گے۔ 

پینتالیس منٹ کی ملاقات پر بیس منٹ عمران خان اپنے بارے میں بتاتے رہے کہ پانچ دن سے بجلی نہیں ہے دو ہفتوں سے اخبار ٹی وی سب بند ہے اور ورزش بھی نہیں کی ہے۔ 

بہنوں کی گرفتاری کا بھی ملنے والوں نے بتایا جس پر انہوں نے اظہار افسوس کیا۔ 

عمران خان نے علی امین پر اعتماد کا اظہار کیا اور مولانا فضل الرحمٰن کی دل کھول کر تعریف کی اور کہا چونکہ یہ معاملہ سنجیدہ ہے اس لیے علی امین گنڈا پور، شبلی فراز، عمر ایوب اور احمد خان کو بلائیں گے ان سے مشاورت کروں گا۔ 

حکومت کا سارا زور اس پر ہے کہ فائز عیسیٰ کے جانے سے پہلے اور منصورعلی شاہ کی تقرری سے پہلے آئینی ترمیم منظور کرانی ہے اور آئینی ترمیم آج کیا کل بھی پاس کروانے کا فیصلہ درست نہیں ہوگا۔ 

تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ اگر مولانا راضی ہوجاتے ہیں تو حکومت کا پلڑا بھاری ہوجائے گا۔

اہم خبریں سے مزید