• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی تیاریاں / مطلوبہ اقدامات مکمل تھے

اسلام آباد (فاروق اقدس) قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے مجوزہ آئینی ترمیم کی یقینی منظوری کے پیش نظر اجلاس کے تمام مطلوبہ اقدامات کئے جاچکے تھے۔

تمام متعلقہ اسٹاف کو ہر اعتبار سے سٹینڈ بائی کے احکامات دے دیئے گئے تھے لیکن 24گھنٹے کی لگاتار کوششوں اور سرگرمیوں کے باوجود ہفتہ کو رات گئے ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفیٰ کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس تاخیر سے شروع ہوا جسے رسمی کارروائی کے بعد اتوار کی صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

24گھنٹے کی لگاتار کوششوں، ملاقاتوں اور رابطوں کے باوجود ترمیم پیش نہ کی جاسکی ،اسمبلی کا اجلاس ملتوی ، دلبرداشتہ ارکان مایوسی کے عالم میں گھروں کو لوٹ گئے۔

اس طرح 26 ویں آئینی ترمیم منظور کروانے کی تمام منصوبہ بندی آج بھی کامیاب نہ ہوسکی۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے مولانا فضل الرحمٰن کو درخواست کے انداز میں یہ پیغام پہنچا دیا گیا ہے کہ اگر ان کی جانب سے کوئی واضح اور قطعی مثبت پیغام نہ ملا تو ان کی نمائندگی کے بغیر بھی ترمیم منظور کرا لی جائے گی۔ 

ذرائع کے مطابق حکومتی رہنماوں نے مولانا فضل الرحمان کو 26 ویں آئینی ترمیم کا حتمی ڈرافٹ پیش کر دیا گیا ہے۔ 

مولانا فضل الرحمان نے ترمیم کے حتمی ڈرافٹ پر مشاورت کیلئے کل تک کا وقت مانگ لیا جبکہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں موجود حکومتی اتحاد کے اراکین پارلیمںٹ اپنے لاجز واپس جانا شروع ہوگئے ہیں، جبکہ تحریک انصاف نے بھی مشاورت کیلئے مولانا فضل الرحمٰن سے مزید وقت مانگا ہے۔

اہم خبریں سے مزید