• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ویکسینیٹرز کو دیئے گئے فیول کارڈز ضلع غربی میں واپس لینے کا انکشاف

کراچی (بابر علی اعوان /اسٹاف رپورٹر) وزیر صحت سندھ کی جانب سے ویکسی نیٹرز کو دیئے گئے فیول کارڈز ضلع غربی میں واپس لینے کا انکشاف ہوا ہے۔ ضلع غربی کے گڈاپ، اورنگی اور سائیٹ ٹاؤن کے آفیشل واٹس ایپ گروپس پر ڈسٹرکٹ فوکل پرسن ڈاکٹر عذیر اور ڈسٹرکٹ سپروائرز ویکسی نیٹر خالد آفریدی نے میسیج شیئر کیا کہ براہ کرم تمام فکس سائیٹ ویکسی نیٹرز اعلیٰ حکام کی ہدایات کے مطابق اپنےفیول کارڈز ٹاؤن سپروائرز ویکسی نیٹرکو فوراً واپس کردیں۔ متعدد ویکسی نیٹرز سمیت ایسی سات خواتین ویکسی نیٹرز سے بھی فیول کارڈ واپس لئے گئے جنہیں وزیر صحت سندھ نے رواں سال27 مئی کو اپنے ہاتھوں سے نئی اسکوٹیز دی تھیں جس سے بچوں کو قطرے پلانے اور حفاظتی ٹیکے لگا کر موذی بیماریوں سے بچانے والیخواتین ویکسی نیٹرز کو شدید مایوسی ہوئی ہے،وزیر صحت کی کوششں کو دھچکا پہنچنے کا امکان ہے۔ جنگ کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کارڈ دیتے وقت مذکورہ ویکسی نیٹرز سے وصولی دستخط لیے گئے لیکن واپس لیتے وقت انہیں کوئی ریسیونگ نہیں دی گئی۔ اس عمل سے وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو اور پراجیکٹ ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر محمد نعیم کی حفاظتی ٹیکوں کی شرح بڑھانےاور خواتین ویکسی نیٹرز کو خود مختار بنانے کی احسن کاوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے۔یاد رہے کہ رواں ماہ 9 اکتوبر کو وزیر صحت سندھ نے سیکریٹری صحت اور پی ڈی ای پی آئی کے ہمراہ ویکسی نیٹرز میں فیول کارڈز تقسیم کیے تھے جن کے تحت انہیں ماہانہ 25 لیٹر پیٹرول ملتا۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات کے تحت ویکسی نیٹرز کے ہرماہ کے پیٹرول کے پیسے ڈسٹرکٹ کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوتے تھے جو ویکسی نیٹرز کو ملنے کے بجائے ضلعی صحت انتظامیہ آپس میں تقسیم کر لیتی تھی جس کو روکنے کے لئے ویکسی نیٹرز کو براہ راست فیول کارڈز دیئے گئے۔ اس سلسلے میںڈسٹرکٹ فوکل پرسن ڈاکٹر عذیر کا کہنا تھا کہ یہ کارڈز آؤٹ ریچ کرنےوالے ویکسی نیٹرز کے لئے جاری کیے گئے تھے ان کے لئے نہیں تھے جن کی ذمہ داریاں فکس سائیٹ پر ہیں لیکن غلطی سے انہیں بھی دے دیئے گئے تاہم بعد ازاں پراجیکٹ ڈائریکٹر صاحب کی ہدایت پر ان سے کارڈز واپس لئے گئے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید