کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) روزنامہ جنگ میں شائع ہونے والی خبر پر اینٹی کرپشن سندھ نے مریضوں کی خوراک کے بجٹ میں خوردبرد کرنے والے افسران اور ٹھیکیدار کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ سندھ گورنمنٹ کورنگی جنرل اسپتال میں مریضوں کے خوراک میں سنگین خوردبرد کی نشاندہی روزنامہ جنگ نے 6 اپریل 2021 کو کی تھی جس پر محکمہ صحت نے تحقیقات کرائیں اور کرپشن ثابت ہوئی، بعد ازاں اینٹی کرپشن سندھ نے معاملے پر تحقیقات کا آغاز کیا اور تحقیقات مکمل ہونے پر 14 اکتوبر 2024 کو سرکار کی مدعیت میں اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر پریتم جیسرانی، اکاؤنٹنٹ کامران خان اور خوراک سپلائی کرنے والی کمپنی میسز خان ٹریڈرز کےآفاق احمد خان کے خلاف زیر دفعہ 218، 468، 409، 34PPC ،R/W5(2)، ایکٹ -II-1947 کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمہ کے متن کے مطابق تحقیقات میں یہ ثابت ہوا کہ کورنگی جنرل اسپتال میں بحیثیت میڈیکل سپرنٹنڈنٹ تعیناتی کے دوران ملزم پریتم داس جیسرانی نے مریضوں کے داخلے کے جعلی بلز کے ذریعے فراڈ کیا اور اکاؤنٹنٹ کامران خان اور میسز خان ٹریڈرز کے آفاق احمد خان کی ملی بھگت سے ایک کروڑ 38 لاکھ 2 ہزار 487 کے غیر منصفانہ بلزمنظور کرائے ۔