اسلام آباد (اسرار خان) پی آئی اے کی فروخت کیلئے ایک بولی دہندہ باقی ، بولی دہندگان کا بڑھتے ہوئے چیلنجوں کے درمیان قومی ایئر لائن کے مکمل کنٹرول کا مطالبہ، ایئر لائن کے عمر رسیدہ بیڑے، 200 ارب روپے قرض؛ بولی دہندگان کا 100 فیصد حصص کیلئے زور۔ تفصیلات کے مطابق بولی لگانے کی آخری تاریخ سے پہلے ایک دن باقی ہے، صرف ایک کنسورشیم نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے پیشگی کوالیفیکیشن دستاویزات جمع کرائی ہیں، جس سے فروخت میں ممکنہ تاخیر کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ اس عمل سے واقف ذرائع کے مطابق نجکاری کمیشن نے 31 اکتوبر کو ہونے والی نیلامی کے لیے تیاری کر لی ہے، جس میں میڈیا اور اہم اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کیا گیا ہے اور پی آئی اے حکام کو سٹینڈ بائی پر رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ستمبر کے آخر تک مکمل کرنے کی درخواست کے بعد آخری تاریخ 31 اکتوبر تک بڑھا دی گئی۔ آئی ایم ایف نے اپنے نئے قرضہ پروگرام کے تحت پی آئی اے جیسے سرکاری اداروں کی نجکاری کو ترجیح دی ہے۔