وٹفورڈ(نمائندہ جنگ) میر پور انٹر نیشنل ائر پورٹ کیلئے اوورسیز کشمیر یوں کی جدوجہد جاری رہے گی۔ ائرپورٹ کے قیام کیلئے دنیا بھر کی اوورسیز کشمیری کمیونٹی بیدار ہو گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار میرپور انٹرنیشنل ائرپورٹ موومنٹ کے رہنما منیر حسین ، عاطف راجہ، خرم شہزاد، فرقان بشیر مغل، چوہدری شاہپال آف ڈڈیال، غالب حسین مسقط، راجہ قمر الزماں و دیگر نے کیا۔ ان شخصیات نے کہا کہ اسلام آباد ،سیالکوٹ، پشاور اور لاہور ائرپورٹ سے آزاد کشمیر کیلئے طویل ترین سفر سے لوگ تنگ آ گئے ہیں جو لوگ کشمیر آنا چاہتے ہیں اور آخری عمر میں اپنی مٹی کو چومنا چاہتے ہیں افسوس کہ بارہا اعلان اور وعدوں کے باوجود انہیں میرپور میں انٹرنیشنل ائرپورٹ نہیں دیا گیا ۔ آزاد کشمیر میں میگا پروجیکٹ اور انڈسٹری نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان غیر قانونی راستوں سےبیرونی ملک جا رہے ہیں اور غیرقانونی راستوں کا انتخاب کرکے یورپ کے سمندروں میں ڈوب رہے ہیں، غفلت اور بے حسی کا یہ عالم ہے کہ جاں بحق ہونے والوں کی لاشیں تک واپس لانے کا بندوست نہیں ہے۔ اس لئے میرپور انٹرنیشنل ائرپورٹ کا قیام ضروری ہے جو 2011سے منظور اور 2017میں سروے شدہ ہے، جگہ اور فنڈز کا کوئی مسئلہ نہیں ہے ، آزاد کشمیر کے درباروں سے جمع کردہ رقم سے ائرپورٹ کی تعمیر ہو سکتی ہے، ائر پورٹ کشمیری عوام کابنیادی حق ہے، آزاد کشمیر میں سیاحتی انڈسٹری کو فروغ اور خطے کو ریونیو حاصل ہو گا۔ آزاد کشمیر کی حکومت اور پاکستان کی حکومت ہمارے ساتھ کیا وعدہ پورا کر ے۔ اس ائر پورٹ کی تعمیر سے میرپور اور ضلع کوٹلی کے عوام کو فائدہ ہوگا۔ آزاد کشمیر میں ائرپورٹ کی تعمیر سے ریاست کے قومی تشخص میں اضافہ ہو گا۔اوورسیز کشمیری ریاست کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں لیکن آزاد کشمیر کا خطہ ائر پورٹ، ریلوے لائن،آئل اینڈ گیس کی تلاشو دیگر بنیادی حقوق سے محروم ہے ، ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کی حکومتیں عوام کو بنیادی حقوق دینے کے وعدے پورے کریں ۔