کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)باغ ڈیویلپمنٹ فورم برشور کے چیئرمین امین اللہ کاکڑ نے برشور توبہ کاکڑی میں سرمہ اور سیسہ کے ذخائر نکالنے کےلیے مقامی لوگوں کو اعتماد میں لئے بغیر مختلف کمپنیوں کو لائسنس جاری کرنے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جاری لائسنس منسوخ کیے جائیں، بصورت دیگر جلد جرگہ منعقد کرکے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے ۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں جمعیت علمائے اسلام برشور کے رہنما نعیم تاثیر ، پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے رہنماء امیر افغان ، ہاشم خان کاکڑ ، حمید اللہ جان و دیگر قبائلی و سیاسی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ برشور توبہ کاکڑی میں لاکھوں ایکڑ لوگوں کو اعتماد میں لئے بغیر مائننگ کمپنیوں کو الاٹ کئے گئے ہیں ، مذکورہ زمین مختلف قبائل کی ہے جو تقسیم بھی نہیں کی گئی ہے ، راتوں رات لاکھوں ایکڑ زمین الاٹ کرنے کا عمل کسی صورت قبول نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پورا علاقہ تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہے ، تعلیم ، صحت ، پینے کا صاف پانی ، ذرائع مواصلات سمیت دیگر سہولیات کا فقدان ہے ۔حکومت اہل علاقہ اور مالکان کو اعتماد میں لے کر لائسنس جاری کرئے ۔ جاری کئے گئے تمام لائسنس فوری طور پر منسوخ کئے جائیں بصورت دیگر جرگہ بلاکر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے ۔ انہوں نے گورنر ، وزیراعلیٰ اور کورکمانڈر سے اپیل کی کہ برشور توبہ کاکڑی اور باغ کے عوام کی فلاح و بہبود سمیت مسائل حل اور جاری لائسنس منسوخ کرکے مقامی لوگوں کے ساتھ معاملات طے کرکے دوبارہ لائسنس جاری کئے جائیں ۔