کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر) پشتونخوا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زونل سیکریٹری وارث افغان، سینئر معاون سیکریٹری ایمل ساروان اور تنظیم کے دیگر صوبائی ایگزیکٹو اراکین نے مشترکہ بیان میں بلوچ مسنگ پرسنز تحریک کے نائب سربراہ، ممتاز انسانی حقوق کے علمبردار اور جبری گمشدگیوں کے خلاف جدوجہد کی علامت ماما قدیر بلوچ کے انتقال پر گہرے رنج و غم اور دلی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ماما قدیر بلوچ اُن عظیم، نڈر اور باہمت شخصیات میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے ناقابلِ بیان ذاتی دکھ، قربانی اور صدمے کو اجتماعی جدوجہد میں تبدیل کر کے مظلوم انسانوں، بالخصوص جبری گمشدگیوں کے متاثرہ خاندانوں کی آواز کو نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح تک پہنچایا۔ ان کی زندگی مظلوموں کے لیے امید اور جبر کے خلاف مزاحمت کی روشن مثال تھی۔ پشتونخوا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ماما قدیر بلوچ نے اپنے بیٹے کی جبری گمشدگی اور بعد ازاں اس کی تشدد زدہ لاش ملنے جیسے دلخراش