اسلام اباد(فاروق اقدس)جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان جنہوں نے پیر کو قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس شروع ہونے سے آدھے گھنٹے قبل اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کا آغاز کیا تھا گزشتہ ماہ 26 ویں آئینی ترامیم کی منظوری سے قبل ان کی رہائش گاہ پر صدر مملکت، وزیراعظم ، وفاقی وزرا اور دیگر اہم سیاسی جماعتوں کے قائدین کی آمدورفت اور شب و روز سیاسی سرگرمیاں اور رت جگے ہوا کرتے تھے، متعدد مواقعوں پر رات کے کھانے کے بعد شرکاء نے اپنی اپنی پسند کا صبح کا ناشتہ بھی مذاکرات کی نشستوں میں ہی کیا، قرب و جوار میں دور دور تک گاڑیوں کی قطاریں اور وہاں کے مکینوں کو اپنی گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے جگہ نہیں ملتی تھی لیکن اس کے برعکس پیر کو ان کی رہائش گاہ جہاں 26ویں آئینی ترمیم کی نشو نما ہوئی اور قطع و برید کے ساتھ بنائی اور سنواری گئی وہاں خاموشی اور قدرے ویرانی چھائی ہوئی نظر آتی تھی۔