• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمنٹ کی طرح آرمی چیف کی مدت 5 سال ہو تو مضائقہ نہیں، عطاء تارڑ

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات، عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی طرح آرمی چیف کی مدت بھی پانچ سال ہوجائے تو مضائقہ نہیں،عدلیہ سے متعلق قانون سازی کسی شخصیت کو سامنے رکھ کر نہیں کی گئی ،سینئر صحافی و تجزیہ کار، منیب فاروق نے کہا کہ یہ فیصلہ بہت پہلے لیا جاچکا تھا، وزیراعظم پاکستان اس حوالے سے بڑے واضح تھے،سینئر صحافی و تجزیہ کار، عمر چیمہ نےکہا کہ عمران خان کی ایک بات اچھی ہے وہ جب بے وقوف بنتے ہیں تو وہ اس چیز کا اعتراف کرتے ہیں کہ مجھے بے وقوف بنایا گیا،عمران خان کے لئے اسپیس دن بدن کم ہوتی چلی جارہی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات، عطا تارڑ نے کہا کہ اس طرح کی قانون سازی اچانک نہیں ہوسکتی ، اس پر مشاورت جاری تھی۔ اس قانون سازی پر پی پی پی کو اعتماد میں لیا گیا،پارلیمنٹ کی طرح آرمی چیف کی مدت بھی پانچ سال ہوجائے تو مضائقہ نہیں۔ یہ قانون سازی کسی ایک شخص کے لئے نہیں کی گئی۔ مدت ملازمت فرد واحد کے لئے نہیں تینوں سروسز چیفس کے لئے کی گئی ہے۔اداروں کے درمیان جو ہم آہنگی ہے اس میں بہتری آئے گی۔ فوج کے پیشہ ورانہ امور میں بہتری آئے گی۔مدت 5 سال کرنے سے ادارے کے میرٹ بیسڈ سسٹم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔حکومت کی صوابدید ہے وہ کب کس کو آرمی چیف لگائے۔فوج کے حوالے سے پانچ نام آتے ہیں اس میں سے ان کی مرضی ہے کس کو لگائیں کتنی دیر کے لئے لگائیں۔ قانون سازی پر بے جا تنقید کی جارہی ہے۔آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے غیر یقینی کو ختم کیا گیا ہے۔ہم اپوزیشن کو بات کرنے کا موقع دینا چاہتے تھے۔ہم قانون سازی پر بحث چاہتے تھے مگر اپوزیشن نے بہت شور کیا۔اپوزیشن قانون سازی پر بات کرنے کے لئے تیار ہی نہیں تھی۔عمر ایوب نے کبھی مذمت کی کہ ان کے دادا کا دور غلط تھا؟اس حوالے سے کبھی انہوں نے بات کی ہے کہ میں اس پر قوم سے معافی مانگتا ہوں۔ سپریم کورٹ کے ججز کی زیادہ سے زیادہ تعداد34 ہوسکتی ہے۔
اہم خبریں سے مزید