اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) حکومت تمام زمروں کے صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں کا یکساں طریقہ کار متعارف کرانے کے لیے کام کر رہی ہے اور اس سلسلے میں حتمی فیصلہ 1-2 ماہ کے عرصے میں منظرعام پر آ سکتا ہے جس سے صنعتی شعبے کی جانب سے گھریلو اور تجارتی صارفین تک موجودہ کراس سبسڈی کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ اس بات کا انکشاف وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سردار احمد خان لغاری نے ’’ان ہاؤس پاور جنریشن برائے صنعت اور اس کے معاشی اثرات‘‘ کے موضوع پر سماجی و اقتصادی بصیرت اور تجزیات (ایس آئی اے) کے مطالعے کے آغاز کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید زور دیا کہ گیس کی قیمت کا یکساں فارمولہ ہونا چاہیے۔ وزیر نے کہا کہ اگرچہ کیپٹیو پاور پلانٹس کا معاملہ بہت حساس ہے جنہیں نیشنل گرڈ سے منسلک کیا جا رہا ہے اور انہیں گیس کی سپلائی سے منقطع کر دیا جائے گا، خوش قسمتی سے یا بدقسمتی سے آئی ایم ایف اور ترقی پذیر ایجنسیوں کے ساتھ اس پر اتفاق ہو گیا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ تازہ ترین آئی جی سی ای ایف (انڈیکیٹیو جنریشن کیپیسٹی ایکسپینشن پلان) کو تبدیل کیا جا رہا ہے اور بجلی کے مہنگے ٹیرف والے کئی منصوبوں کو ختم کیا جارہا ہے جنہیں کم سے کم لاگت کے پروجیکٹ فارمولے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آئی جی سی ای ایف کا حصہ بنایا گیا تھا۔