لندن (پی اے) برطانیہ میں ایم پوکس وائرس کی نئی قسم کے مزید 2 کیسز سامنے آگئے ہیں۔ یہ دونوں افراد اب گائز اینڈ سینٹ تھامس کے این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ میں خصوصی نگہداشت میں زیر علاج ہیں۔ یہ تینوں مریض وائرس کی کلیڈ1بی قسم سے متاثر ہوئے تھے، جو سب سے پہلے وسطی افریقہ میں پایا گیا تھا اور لوگوں کے درمیان زیادہ آسانی سے منتقل ہوتا ہے۔ برطانیہ کے ہیلتھ سیکورٹی ایجنسی (یو کے ایچ ایس اے) کی چیف میڈیکل ایڈوائزر پروفیسر سوزن ہاپکنز کا کہنا ہے کہ ایم پوکس، جسے پہلے منکی پوکس کے نام سے جانا جاتا تھا، گھروں میں تیزی سے پھیل سکتا ہے اور مزید کیسز غیر متوقع نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ʼبرطانیہ کی آبادی کے لئے مجموعی طور پر خطرہ کم ہے۔ʼ ادارے کا کہنا ہے کہ ʼہم شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کام کر رہے ہیں کہ مریضوں سے رابطے میں آنے والوں کی نشاندہی کی جائے اور ان سے رابطہ کیا جائے تاکہ مزید پھیلاؤ کے خطرے کو کم کیا جا سکے۔ʼ ایجنسی نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر ان افراد کو ٹیسٹنگ اور ویکسی نیشن کی پیشکش کی جائے گی۔ ایم پاکس عام طور پر قریبی جسمانی رابطے کے ذریعے پھیلتا ہے اور ایک گھر کے اندر منتقلی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وائرس برطانیہ میں وسیع تر کمیونٹی میں پایا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے یو کے ایچ ایس اے نے لندن میں ایک ایسے مریض میں کلیڈ 1 بی ایم پوکس کا پہلا کیس رپورٹ کیا تھا، جو حال ہی میں افریقہ کے کم از کم متاثرہ ممالک میں سے ایک میں چھٹیوں پر گیا تھا اور گھر جانے کے 24 گھنٹے بعد بیمار محسوس کرنے لگا تھا۔ مریض میں 22 اکتوبر کو فلو جیسی علامات ظاہر ہوئیں اور دو دن بعد دانے پڑ گئے۔ پس سے بھرے ہوئے زخموں کا ایک ایم پوکس دانا ایک ماہ تک رہ سکتا ہے۔ دیگر علامات میں بخار، سر درد اور کم توانائی شامل ہیں۔ لیبارٹری ٹیسٹ میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ انفیکشن کلیڈ 1 بی تھا۔ وائرس کی یہ شکل بڑھتی ہوئی تشویش کا سبب بن رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ دیگر اقسام کے ایم پوکس کے مقابلے میں جنسی تعلقات سمیت جسمانی رابطے کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے شخص میں زیادہ آسانی سے پھیلنے کے قابل ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے موسم گرما میں ایم پوکس کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا تھا۔ افریقہ میں ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو، کینیا، برونڈی اور روانڈا میں اس سال کلیڈ 1 بی قسم کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ برطانیہ، سوئیڈن، بھارت اور جرمنی نے متاثرہ ممالک کے سفر سے منسلک انفیکشن کا پتہ لگایا ہے۔ یہ ایک مختلف وبا ہے، جس نے بنیادی طور پر ہم جنس پرستوں اور دیگر مردوں کو متاثر کیا جو 2022 میں مردوں کے ساتھ جنسی تعلقات رکھتے ہیں، جسے کلیڈ ٹو کہا جاتا ہے۔ یہ ایم پوکس انفیکشن اب بھی ہوتے ہیں لیکن ان کی شرح کم ہو گئی ہے۔