وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم صحیح سمت میں جا رہے ہیں، طویل سفر باقی ہے۔
کراچی میں فیوچر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ترسیلاتِ زر بڑھ رہی ہیں، زرِمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کریڈٹ ریٹنگ بی کروانا چاہتے ہیں، صنعت کاروں کو سمجھنا چاہیے کہ ان کا ریفرنس پوائنٹ کائبور ہے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ مرغی اور دالوں کی قیمتوں میں اضافہ برداشت نہیں کریں گے، ہم یقینی بنائیں گے کہ مڈل مین عوام کو فائدہ پہنچانے میں رکاوٹ نہ بنے۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ اب یہ معاملہ ای سی سی کے ہر اجلاس میں آئے گا، پرائس کمیٹیز سے کوآرڈینیشن ہو گی، پوری دنیا میں مرغی اور دالوں کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، یہاں نہیں ہوئیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ڈیجیٹائزیشن کے ذریعے انسانی مداخلت کم اور کرپشن قابو کریں گے، اب صنعتوں کو مراعات بغیر اہداف کے نہیں دیں گے، نجی شعبے کی استعداد بڑھانا ہو گی۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ معیشت کا ڈی این اے ایکسپورٹ پر مبنی اکانومی کے ذریعے بدلنا ہو گا، آبادی کا بڑھنا ایسا بم ہے جو پھٹ چکا ہے۔