آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: رومال عمامہ (پگڑی) کے طور پر باندھنے کا کیا حکم ہے؟ اگر کوئی مستقل عمامہ کی نیت سے رومال باندھے تو اسے عمامہ کی فضیلت حاصل ہوگی؟
جواب: واضح رہے کہ عمامہ باندھنا آپ ﷺ کی سننِ عادیہ ( زوائد )میں سے ہے، اتباعِ سنت کی نیت سے عمامہ باندھنا مستحب اور باعثِ فضیلت ہے، اس کا اہتمام مستحسن عمل ہے، باقی جہاں تک بات ہے رومال کو بطور عمامہ باندھنے کی تو ملحوظ رہے کہ شرعی اعتبار سے عمامہ کے کپڑے کے بارے میں کوئی تعیین و تحدید نہیں اور نہ ہی کپڑے کی کوئی خاص مقدا ر متعین ہے، لہٰذا بڑا رومال جو بطور عمامہ کے باندھا جاتا ہے اور اس پر عمامہ کا اطلاق بھی کیا جاتا ہے اور صلحاء کا معمول بھی ہے وہ عمامہ کے حکم میں ہے، نیز بڑے رومال کو مستقل عمامہ کی نیت سے باندھنے سے بھی عمامہ کی فضیلت حاصل ہوجائے گی۔ (جمع الوسائل فی شرح الشمائل ، باب ماجاء فی عمامۃ رسول اللہ ﷺ، ج:1، ص:165، 168ط:المطبعۃ الشرفيہ - فتاویٰ دار العلوم دیوبند، کتاب الصلاۃ، فصل ثانی :مکروہات ِ صلاۃ، ج:4، ص:88، ط:دار الاشاعت)